• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی پیک 2 سال کےعرصہ میں 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں بدل گیا، احسن اقبال

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے چین کے شہر ڈالیان میں نئے چیمپینز المعروف ”سمر ڈیووس“ کے 11 ویں سالانہ اجلاس میں شرکت کی جو کہ 27 سے 28 جون تک منعقد ہوا۔ ون بیلٹ ون روڈ کے چین پر عالمی اثرات بارے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پوری دنیا میں انسانی ترقی کو بالائی سطح پر لے جانے کیلئے ”ون بیلٹ ون روڈ “ کی شکل میں روابط پر بھرپور توجہ دی گئی ہے۔ پاک۔چین اقتصادی راہداری اسی ون بیلٹ ون روڈ کا علمبردار پراجیکٹ ہے جو 50 ارب ڈالر کی دو سال کے عرصہ میں سرمایہ کاری میں بدل گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سے جنوبی ایشیا، چین اور وسطی ایشیامیں ترقی ہو گی جس سے خطہ کے تین ارب عوام کو ٹھوس اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان میں توانائی اور انفرااسٹرکچر جیسے شعبوں میں اشد ضروری سرمایہ کاری لا رہا ہے اور یہ شعبے سرمایہ کاری میں کمی کے باعث پاکستان کی تیز تر ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے تھے، اب سی پیک کے تحت پاکستان کے ترقی پذیر علاقوں میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور ان علاقوں کو ساحلی علاقوں سے بھی ملایا جا رہا ہے جس سے ترقی پذیر علاقوں میں غربت کم ہو رہی ہے اور اس کے نتیجہ میں ان علاقوں میں پائیدار ترقی ہو رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے میکرو اقتصادی اشاریوں میں حالیہ سالوں میں بڑی تبدیلی آئی ہے، بجٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے 9 فیصد سے کم ہو کر 4.5 فیصد تک آ گیا ہے جبکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی دوگنا ہو گئے ہیں۔ مجموعی قومی پیداوار 10 سالوں میں بلند ترین سطح پر ہے جس بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے بھی اعتراف کیا ہے، پاکستان میں بڑھتی ہوئی غیر ملکی سرمایہ کاری بھی اس کا واضح ثبوت ہے اور یہ سرمایہ کاری چین اور دیگر ممالک سے بھی ہو رہی ہے اور اب غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے 200 ملین آبادی کی اس مارکیٹ سے منہ موڑنا ممکن نہیں ہے جہاں پر 60 سے لے کر 80 ملین مالدار صارفین کے طبقہ میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت کی پالیسیاں بھی کاروبار دوست ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو ابتدائی طور پر اس ضمن میں رابطہ کاری، معلومات اور انسانی وسائل کے خلاءکا سامنا تھا جن پر سیاسی قیادت کے پختہ عزم سے کامیابی سے قابو پا لیا گیا ہے۔ چین اور پاکستان کی طرف سے سی پیک کے پروجیکٹ پر جلد اور مؤثر طور پر عملی جامہ پہنانے کے دونوں ممالک سے پختہ عزم سے حاصل کامیابیوں کا پتہ چلتا ہے اور اب سی پیک کے ثمرات ملنا شروع ہو گئے ہیں اور فوری نتائج میں بجلی کی قلت پر قابو پانا اور دونوں ممالک کے دور دراز علاقوں میں روابط سے لوگوں کیلئے اقتصادی مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ دریں اثناءپروفیسر احسن اقبال نے ”عالمگیریت کیلئے نئی شاہراہیں“ کے عنوان سے منعقدہ اجتماع سے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے نجی شعبہ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور سنگاپور، روس اور مالدووا کی حکومتوں کے سینئر نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔

تازہ ترین