• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر میں بارش، کچرے اور گندگی کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ

کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) شہر میں مچھر وں اور گندگی کے خاتمے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے سے بارش کے بعد مختلف امراض کے وبائی صورت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے ۔ شہر میں پہلے ہی ہزاروں افراد مچھروں کے کاٹنے سے مختلف وائرسز میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں ڈینگی اور ملیریا وائرس سے متاثرہ افراد مہینوں اسپتالوں میں داخل رہے جبکہ چکن گنیا کے متاثرہ افراد روبہ صحت ہونے کے باوجود شدید درد سے نجات نہیں پاسکے لیکن اس کے باوجود مچھروں کے خاتمے کےلئے خاطر خواہ اور سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے ۔ ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے بتایا کہ ڈینگی کا موسم مون سون کی بارشوں کے بعد اگست سے شروع ہوتا ہے ۔ اکتوبر اور نومبرمیں یہ شدت اختیار کرکے اس قدر تیزی سے پھیلتا کہ اسے قابو کرنا مشکل ہو جاتا ہے اور یہ وبائی صورت اختیار کرجا تاہے اس کے تدار ک کے لئےحکومت کو چاہیے کہ اپریل ، مئی اور جون میں بارش سے قبل ہی لاروا کو ختم کردےتاکہ ڈینگی و دیگر وائرسز نہ پھیل سکیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ گھروں کے اندر پانی کو ڈھانپ کر رکھیں ، صحن ، نالی ، پودوں اورکیاریوں میں پانی کھڑا نہ رہنے دیں ، اے سی کا پانی تبدیل کریں، فریج کی ٹرے کے پانی کو بھی روزانہ تبدیل کریں ، صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں ،گھروں میں جالیوں اور مچھر دانیوں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ پورے آستینوں والے کپڑوں کا استعمال کریں۔ ماہر متعدی امراض ڈاکٹر نسیم صلاح نے بتایا کہ بارش کے بعد پانی جمع رہتا ہے جس پر گندگی ہوتی ہے جہاں مچھر و مکھیاں انڈے دیتے ہیں اور 5سے 7دن میں بڑی تعداد میں مچھر اور مکھیاں جنم لیتی ہیں جن سے ٹائیفائیڈ، ڈائریا اور پیٹ کے امراض پھیلتے ہیں اس لئے حکومت کو چاہیے کہ گندی ، مچھر اور مکھیوں کے خاتمے کےلئے اقدامات کریں اور عوام کو چاہیے کہ پانی ابال کر پیئیں اور گھر کا بنا ہوا کھانا کھائیں ۔ 

تازہ ترین