اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سابق چیئرمین نیب جنرل امجد کو آج جبکہ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی 5؍ جولائی کو طلب کر لیا ہے۔
وزیراعظم کے دونوں بیٹوں حسین نواز، حسن نواز اور کزن طارق شفیع کو جولائی کے پہلے ہفتے میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے باضابطہ سمن جاری کردیئے ہیں۔جے آئی ٹی نے مریم نواز کو پیشی پرلندن فلیٹس، بیرون ملک دیگر کاروبار کی تفصیلات اور دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
بدھ کو واجد ضیاء کی زیر صدارت جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں شریف خاندان کے بنک اکائونٹس اور اثاثوں کا جائزہ لیا گیا، 2جولائی سے شروع ہونے والی پیشیوں کیلئے سوالنامے پر بھی غور کیا گیا، ایف بی آر نے کاروباری اور نجی تفصیلات جے آئی ٹی کو دیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کلثوم نواز کو سمن جاری کرنے اور قطری شہزادہ حماد بن جاسم کی بیان ریکارڈ کرانے کی پیشکش پر تفصیل سے غور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرز کی تحقیق و تفتیش پر مامور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے وزیراعظم محمد نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیراعظم کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر، بیٹوں حسین نواز اور حسن نواز کے بعد وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی طلب کر لیا ہے۔
جے آئی ٹی طلبی نوٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ مریم نواز بدھ 5جولائی کو دن 11بجے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوں اور متعلقہ ریکارڈ دستاویزات ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
جے آئی ٹی نے 10جولائی کو پانامہ پیپرز سے متعلق سپریم کورٹ میں حتمی رپورٹ پیش کرنی ہے۔ جے آئی ٹی نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے دونوں صاحبزادوں کو بھی دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ حسن نواز کو تیسری بار 3جولائی جبکہ حسین نواز کو چھٹی بار 4جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعظم کے کزن طارق شفیع کو 2جولائی کو تیسری مرتبہ پیشی کے لئے سمن جاری کیا گیا ہے۔
پاناما پیپرز جے آئی ٹی نیشنل بینک کے صدر سعید احمد، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع‘ سابق وزیر داخلہ اور ایف آئی اے کے سابق ایڈیشنل ڈی جی رحمٰن ملک کو بھی شامل تفتیش کر چکی ہے۔ جے آئی ٹی کی شکایت پر بننے والی ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے عید سے ایک روز قبل اتوار کو چھٹی کے دن (ایس ای سی پی) سکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے پوچھ گچھ کا آغاز کر چکی ہے اور ایس ای سی پی ہیڈکوارٹر میں بیٹھ کر ہی پوچھ گچھ جاری رکھے ہوئے ہے اور ریکارڈ کا جائزہ لے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی سے عید کے روز کے علاوہ عید کی چھٹیوں میں تحقیقات کی گئیں اور متعلقہ افسران کو طلب کیا گیا۔ جے آئی ٹی کی طرف سے مریم نواز کی طلبی کے سلسلے میں جاری سمن میں واضح کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے روبرو پیش نہ ہونے کی صورت میں انہیں قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اسلام آباد میں پانامہ کیس جے آئی ٹی کا اجلاس سربراہ واجد ضیاء کی صدارت میں عید کی چھٹیوں کے باوجود منگل اور بدھ کو بھی جاری رہا اور بدھ کو حبیب بینک نے شریف خاندان کے کاروباری اکائونٹس سے متعلق تفصیلات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کر دیں۔
ذرائع کے مطابق حبیب بینک کے سینئر افسران نے تفصیلات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیں۔اجلاس میں شریف خاندان کے اثاثوں سے متعلق بیانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ آئی این پی کے مطابق مریم نواز ان دنوں اپنے بیٹے جنید صفدر کی گریجویشن کی تقریب میں شرکت کے لئے اپنی والدہ‘ کیپٹن صفدر اور دیگر رشتے داروں کے ہمراہ لندن میں موجود ہیں اور ان کی وطن واپسی کی تاریخ طے نہیں ہوئی۔ عید سے ایک روز قبل کیپٹن صفدر بھی سعودی عرب سے وطن واپس آکر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے اور بعد ازاں اسی روز وہ لندن چلے گئے تھے۔ وزیراعظم کے کزن طارق شفیع کو 2جولائی کو تیسری مرتبہ پیش ہونے کیلئے سمن جاری کیا گیا ہے۔
طارق شفیع نے پہلی دو پیشیوں کے بعد اپنے وکلاء کے ذریعے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دی تھی جس میں انہوں نے جے آئی ٹی پر الزام عائد کیا تھا کہ جے آئی ٹی نے انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی اور سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا بیان حلفی واپس لینے کے لئے دبائو ڈالا گیا۔ دی نیوز رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے کیس کی گمشدہ کڑیاں ملانے کیلئے وزیراعظم کے بچوں کے سمن جاری کئے ہیں اور جے آئی ٹی کے ممبران شریف خاندان کے بیانات اور فراہم شدہ ریکارڈ میں تضادات ڈھونڈنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ جے آئی ٹی کے اجلاس میں قطری شہزادہ حماد بن جاسم کی جےآئی ٹی کو قطر میں آکر بیان ریکارڈ کرانے کی پیشکش پر تفصیل سے غور کیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جے آئی ٹی نے وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کو بھی 2000ء میں دیئے گئے انٹرویو کی بناء پر سمن جاری کرنے پر غور کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لندن کے اپارٹمنٹ بچوں کی تعلیم کے لئے خریدے گئے تھے۔ آن لائن کے مطابق ایف بی آر لاہور کی جانب سے شریف خاندان کی جائیداد اور ٹیکس وصولی کی تفصیلات جے آئی ٹی کو فراہم کی گئیں۔
حبیب بینک نے بھی حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ بھی جے آئی ٹی کو پیش کر دیا۔ دریں اثناء خصوصی نامہ نگار کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ نیب کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد حسین کو جے آئی ٹی میں طلب کرلیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرویز مشرف کے دور حکومت میں نیب کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے والے ریٹائرڈ جنرل امجد حسین کو جمعرات 29جون کے لئے سمن جاری کیا گیا ہے اور انہیں حدیبیہ پیپرز ملز کے حوالے سے معلومات اور دستاویزات کی فراہمی کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔