• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر کے حریت پسندوں کو دہشت گرد قرار دینا منظور نہیں، پاکستان نے صلاح الدین پر امریکی پابندی مسترد کردی

Todays Print

کراچی (نیوز ڈیسک،واجد علی سید)پاکستان نے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین پر امریکی پابندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے حریت پسندوں کو دہشتگر د قرار دینا منظور نہیں.

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تشبیہ نہیں دی جاسکتی، کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حامی کو دہشت گرد قرار دینا ناقابل قبول ہے،کشمیری گذشتہ 7دہائیوں سے آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سید صلاح الدین کو دہشت گرد قراردیئے جانے پرشدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ امریکا بھارت کی زبان بول رہاہے، لگتاہے کہ کشمیریوں کے لہوکی امریکیوں کےلئے کوئی اہمیت ہے نہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق عالمی قوانین کااطلاق مقبوضہ کشمیر پرہوتاہے، ہم کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، بین الاقوامی برادری کا ضمیر جنجھوڑتے رہیں گے.

چوہدری نثارنے کہاکہ آزادی کی تحریک کو دہشت گردی کا نام دیا جا رہا ہے، دوسری جانب امریکی فیصلے کےخلاف کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں جبکہ امریکا میں مقیم کشمیریوں نے بھارتی وزیراعظم کے دورئہ امریکا کے خلاف وائٹ ہائوس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ، عید کے موقع پرمقبوضہ وادی میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، پہلی مرتبہ کشمیر امریکا مخالف نعروں سے گونج اٹھا،احتجاج میں جوانوں، برگوں اور بچوں کے شدیدنعرے، آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام بھر پور احتجاج کیا گیا اور بھارتی پرچم نذر آتش کئے گئے ، قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ نے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دے کر ان پر پابندیاں عائدکردیں، یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی دورے پر موجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پہلی براہ راست ملاقات سے چند گھنٹوں قبل کیا گیا.

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سید صلاح الدین کو ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے سیکشن ون بی کے تحت عالمی دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے، جو امریکا اور اس کے شہریوں کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے غیر ملکیوں پر لاگو ہوتا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ سید صلاح الدین نے ستمبر 2016 میں کشمیر تنازع کے کسی پرامن حل کی راہ میں رکاوٹ بننے کا عندیہ دیا تھا جبکہ انہوں نے وادی کشمیر کو بھارتی فورسز کا قبرستان بنانے کیلئے کشمیریوں کو خودکش بمبار کی تربیت دینے کی بھی دھمکی دی تھی، امریکا نے کہنا ہے کہ حزب المجاہدین نے متعدد حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے ، تاہم حزب المجاہدین مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز پر حملے کرتی ہے اور وہ وہاں موجود امریکی شہریوں کے لئے خطرہ نہیں بنی ۔  

تازہ ترین