• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا نے بھارتی خوشی کیلئے صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دیا،سینیٹرعبدالقیوم

Todays Print

کراچی (ٹی وی رپورٹ)  مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عبدالقیوم نے کہا ہے کہ امریکا نے انڈیا کو خوش کرنے کیلئے سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دیا ہے، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو پابندیوں سے دبایا نہیں جاسکتا ہے.

پاناما کے معاملے سے ریاست اور ملک کا  نقصان ہورہا ہے، بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اندرونی صورتحال بہتر بنانا ہوگی۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر تجزیہ کار زاہد حسین اور تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ بھی شریک تھے۔

عمر چیمہ نے کہا کہ سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینے سے کشمیر کی جدوجہد آزادی کو تقویت ملے گی، الیکٹرانک میڈیا پاراچنار کے واقعات پر خاموش نظر آرہا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں ذکر نہ ہونے سے مریم نواز کو کلین چٹ ملنے کا تاثر غلط فہمی تھی،پاناما پیپرز اور دیگر دستاویزات سے یہی لگتا ہے کہ نیلسن اور نیسکول کی حقیقی مالک مریم نواز ہیں۔زاہد حسین نے کہا کہ سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینا امریکی سوچ میں بڑی تبدیلی کی نشانی ہے، ایسے اقدامات سے پاک امریکا تعلقات مزید خراب ہوں گے، جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر وزیراعظم کو نااہل قرار نہیں دیا جائے گا۔میزبان حامد میر نے کہا کہ پاکستان پر ایک طرف بیرونی دباؤ بڑھ رہا ہے تو دوسری طرف داخلی صورتحال بھی تشویشناک ہے اور حکومت پر اندرونی دباؤ بڑھ رہا ہے، پاناما کیس میں جے آئی ٹی نے مریم نواز کو انکوائری کیلئے بلالیا ہے، اب سوال یہ ہے کہ کیا اس کے بعد بیگم کلثوم نواز کو بھی بلایا جائے گا یا نہیں بلایا جائے گا۔

سینیٹر عبدالقیوم نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا خطے میں چینی اثر و رسوخ روکنے کیلئے انڈیا کو ابھار رہا ہے، ٹرمپ نے امریکا کے انڈیا سے اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اسے خوش کرنے کی کوشش کی ہے،امریکا دباؤ بڑھا کر پاکستان کو چین اور روس کے اتحاد میں شامل ہونے سے روکنا چاہتا ہے، بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اندرونی صورتحال بہتر بنانا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بڑھتے عالمی دباؤ کا تعلق اندرونی سیاست سے نہیں ہے، ٹرمپ انڈیا کو ہتھیار بیچنے اور اس کی مارکیٹ حاصل کرنے کیلئے ایسے اقدامات کررہا ہے ، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو پابندیوں سے دبایا نہیں جاسکتا ہے، آزادی کی جدوجہد کو کبھی دہشتگردی قرار نہیں دیا جاسکتا ہے، امریکا نے بھی آزادی حاصل کرنے کیلئے وہی کچھ کیا جو آج سید صلاح الدین کررہے ہیں۔

سینیٹر عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ اس وقت متحد ہو کر پارلیمنٹ میں پالیسیاں بنا کر مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔زاہد حسین نے کہا کہ سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینا امریکی سوچ میں بڑی تبدیلی کی نشانی ہے، امریکی سوچ میں تبدیلی لانا نریندر مودی کی بڑی کامیابی ہے، امریکا نے اب تک جتنے لوگوں کوبھی دہشتگرد قرار دیا ان کا براہ راست تعلق کشمیر کی جدوجہد آزادی سے نہیں تھا، ہندوستان نے صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دلوا کر کشمیر میں جاری تحریک آزادی سے دنیا کی نظریں ہٹانے کی کوشش کی ہے، انڈیا کشمیر کی جدوجہد آزادی کو عالمی دہشتگرد تنظیموں سے جوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کا سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینا غلط فیصلہ ہے، ٹرمپ انتظامیہ کی غلط فہمی ہے کہ اس طرح وہ پاکستان پر دباؤ بڑھاسکتے ہیں، ایسے اقدامات سے پاک امریکا تعلقات مزید خراب ہوں گے، امریکا نے پاکستان پر مرضی مسلط کرنے کی کوشش کی تو خطے کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا، ٹرمپ انتظامیہ کا ہندوستان کی طرف جھکاؤ دراصل چین کیخلاف حکمت عملی کا حصہ ہے۔زاہد حسین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بہاولپور کی طرح پارا چنار بھی جانا چاہئے تھا، وفاقی حکومت کا کوئی نمائندہ ابھی تک پارا چنار نہیں گیا ہے، بہت سے ٹی وی چینلز بھی پارا چنار دھماکوں اور احتجاج کو نظر انداز کررہے ہیں۔

عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ سید صلاح الدین جیسے شخص کو دہشتگرد قرار دینے سے داعش جیسی انتہاپسند تنظیموں کا نظریہ مضبوط ہوگا، سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینے سے کشمیر کی جدوجہد آزادی کو تقویت ملے گی، ڈونلڈ ٹرمپ اس طرح مودی کو تو خوش کرسکتے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا الیکٹرانک میڈیا پاراچنار کے واقعات پر خاموش نظر آرہا ہے، الیکٹرانک میڈیا کے لوگ بھی سوشل میڈیا پر بات کررہے ہیں، چیئرمین پیمرا کے ٹوئٹس سے اندازہ ہوا کہ کچھ چینلز یہ بھی بات کررہے ہیں کہ ہم پر پیمرا کی طرف سے پابندی لگائی گئی ہے کہ آپ پارا چنار کے واقعہ کو کوریج نہیں دے سکتے، چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے سختی سے اس بات کی تردید کی ہے۔

عمر چیمہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں مریم نواز کا واضح طور پر ذکر نہیں تھا جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ انہیں اس معاملہ میں کلین چٹ مل گئی ہے حالانکہ ایسا نہیں تھا، جے آئی ٹی نے مریم نواز کو اسی وجہ سے بلایا ہے جس کی وجہ سے انہیں سپریم کورٹ میں بھی جواب جمع کرانا پڑا تھا، یہ جواب مریم نواز کے آف شور کمپنیوں کے بینیفیشل اونر کے اسٹیٹس سے متعلق تھا کہ نیلسن اور نیسکول کا حقیقی مالک کون ہے، پاناما پیپرز اور دیگر دستاویزات سے ننانوے فیصد یہی لگتا ہے کہ نیلسن اور نیسکول کی حقیقی مالک مریم نواز ہیں، مریم نواز اپنے بھائی حسین نواز کو مالک اور خود کو ٹرسٹی ظاہر کرتی ہیں لیکن دستاویزات کچھ اور بتاتی ہیں، مریم نواز عدالت کو اپنے موقف سے مطمئن کرنے میں کامیاب نہیں ہوئیں اسی لئے یہ معاملہ جے آئی ٹی کے پاس بھی آگیا ہے، جے آئی ٹی نے تحقیقات فائنل کرنے سے پہلے براہ راست ان سے پوچھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نمائندہ جیو نیوز پارا چنار علی افضل افضال نے بتایا کہ پارا چنار دھماکوں میں ان کا ایک بھتیجا مجاہد افضل شہید ہوا جبکہ دوسرا بھتیجا وجاہت افضل شدید زخمی ہے، مجاہد افضل کی ہمیں صرف دو ٹانگیں ملی ہیں، پاراچنار میں احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پاراچنار میں بار بار دہشتگردی کے واقعات ہوتے ہیں اور جب احتجاج کیا جاتا ہے تو ان پر فائرنگ کی جاتی ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ فائرنگ کے واقعات میں ملو ث افراد کو سزا دی جائے، دہشتگردوں کا سراغ لگایا جائے اور دیگر علاقوں کی طرح پارا چنار میں دہشتگرد حملوں میں ہلاک ہونے والوں کو بھی مناسب معاوضہ دیا جائے۔

تازہ ترین