• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انفرا اسٹرکچر کی تباہی، مون سون میں جھڈو شہر کے ڈوبنے کا خدشہ

ڈگری ( نامہ نگار)حکومتی اداروں کی نا اہلی اور انفراسٹرکچر کی تباہی کے سبب حالیہ مون سون میں جھڈو شہر کے دوبارہ ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ جھڈو کو باقی علاقوں سے ملانے والے راستے ،جھڈو کی اندرونی سڑکیں اور نکاسی آب کا نظام شدید تباہی کا شکار ہے۔ اور انتظامیہ کے پاس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی تیاری نہیں کی گئی ۔

رپورٹ کے مطابق جھڈو میرپورخاص ہائی وے ، جھڈو مٹھی ہائی وے ، جھڈو کنری ہائی وے ، جھڈو سامارو ہائی وے اور جھڈو ٹنڈو باگو ہائی وے 2011 کے تباہ کن سیلاب کے بعد سے بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جب کہ جھڈو کا مین اسٹیشن روڈ اور شہر کے اندرونی روڈ رستے بھی پچھلے 15 سالوں سے تعمیر نہیں کیے گئے ۔ سیوریج کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہے۔ 30سال پرانی نالیاں ، بڑے نالے اور زیر زمین گٹر لائنیں ٹوٹ کر دھنس چکی ہیں اور مٹی کچرا اور ملبے سے بھرے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے عام دنوں میں بھی ہر جگہ گندا پانی سڑکوں پر جمع رہتا ہے اور حالیہ بارشوں کے باعث پانی کو شہر سے نکالنے کے لیے کوئی انتظام نہیں ہے۔

گٹر نالوں کی صفائی اور مرمت نہیں کی گئی ہے اور نالوں پر قائم تجاوزات بھی نہیں ہٹائی جا سکی ہیں۔ محمد خان ٹالپر چوک سے جمیل چکی اور ڈسپوزل تک بنائی گئی زیر زمیں ناکام انجیئرنگ کا شاہکارگٹر لائین کا بھی کوئی سدباب نہیں کیا گیا۔

تازہ ترین