• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چوہدری نثار کا اختلاف دائمی ،جے آئی ٹی رپورٹ غلط ثابت کرینگے،رانا ثناء اللہ

کراچی(جنگ نیوز) پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرانے کہا ہے کہ نواز شریف دس اگست کے بعد وزیراعظم نہیں رہیں گے، وزیراعظم جس دن نااہل ہوئے ن لیگ تاش کے پتوں کی طرح بکھر جائے گی، ن لیگ نے اگلے وزیراعظم کیلئے کلثوم نواز کا نام فائنل کرلیا ہے، ن لیگ آنے والے دنوں میں باقاعدہ اعلان جنگ کردے گی، نواز شریف پہلے سیاسی شہید ہونے کی کوشش کریں گے، اگلے ہفتہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ شائع ہونے جارہی ہے، رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف اس میں اندر ہوجائیں گے۔

وہ جیو نیوز کی پاناما لیکس سے متعلق خصوصی نشریات میں میزبان رابعہ انعم سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ،ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سلمان مجاہد،سابق صدر سپریم کورٹ بارکامران مرتضیٰ اور سینئر تجزیہ کار مظہر عباس بھی شریک تھے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی جانبدارانہ رپورٹ کو شواہد کے ساتھ غلط ثابت کریں گے، یہ رپورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینکنے کے قابل ہے،سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے، چوہدری نثار کا اختلاف آج بھی ہے، پہلے بھی تھا ، آگے بھی کرے گا ،لیکن چوہدری نثار اس صورتحال میں نواز شریف اور پارٹی کو چھوڑنے والے آخری آدمی ہوں گے۔

سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ مستند ہے آگے فیصلہ عدالت کو کرنا ہے، سمجھ نہیں آتا جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کیوں بغلیں بجارہی ہے۔کامران مرتضیٰ نے کہا کہ شریف فیملی نے وقت کے ساتھ آپشنز کھودیئے ہیں۔مظہر عباس نے کہا کہ سپریم کورٹ اگر نواز شریف کو نااہل کردیتی ہے تو یہ ن لیگ کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ ہوگا۔شوکت بسرا نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد نواز شریف کے پاس وزیراعظم رہنے کیلئے کوئی قانونی، سیاسی اور اخلاقی جواز نہیں بچا ہے، جو ن لیگ جے آئی ٹی کی تشکیل پر مٹھائیاں بانٹ رہی تھی اسی کے وزیراعظم اور ان کے گلوبٹ ججوں اور ان کے بچوں مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے، پیپلز پارٹی سمجھتی ہے نواز شریف گھر چلے جائیں گے تو شاید نظام بچ جائے، دھرنے کے وقت نواز شریف کو نہیں جمہوریت کو بچایا تھا، آج جمہوریت نواز شریف کی وجہ سے خطرے میں ہے۔

شوکت بسرا کا کہنا تھا کہ نواز شریف پیپلز پارٹی کا ازلی ابدی دشمن ہے، گڑھی خدا بخش کا قبرستان نواز شریف اور ان کے روحانی والد ضیاء الحق کی وجہ سے بھرا ہے، نواز شریف خود سازش کے ذریعے سیاست میں آئے، یہ پودا جنرل جیلانی نے لگایا تھا جسے جنرل ضیاء الحق نے پال پوس کر بڑا کیا، نواز شریف بتائیں سازش فوج کررہی ہے یا عدلیہ کررہی ہے، نواز شریف کے پاس الیکشن کروانے کا آپشن بھی ہے وہ چاہیں توا سمبلیاں توڑ سکتے ہیں، نواز شریف کو اب سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی کچھ نہیں کرسکی تو ن لیگ میں گھبراہٹ کس چیز کی ہے، جی کا جانا ٹھہر گیا صبح جائے یا شام جائے، نواز شریف دس اگست کے بعد وزیراعظم نہیں رہیں گے، ن لیگ میں نوے فیصد لوگ وہی ہیں جو پرویز مشرف کے ساتھ تھے، وزیراعظم جس دن نااہل ہوئے ن لیگ تاش کے پتوں کی طرح بکھر جائے گی، ن لیگ نے اگلے وزیراعظم کیلئے کلثوم نواز کا نام فائنل کرلیا ہے، ن لیگ آنے والے دنوں میں فوج اور عدلیہ کیخلاف باقاعدہ اعلان جنگ کردے گی، نواز شریف پہلے سیاسی شہید ہونے کی کوشش کریں گے، اگر ایسا نہیں ہوسکا تو کلثوم نواز اگلی وزیراعظم ہوں گی، اگلے ہفتہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ شائع ہونے جارہی ہے، رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف اس میں اندر ہوجائیں گے، یہ روئیں، معافیاں مانگیں یا پاؤں پڑیں اب انہیں کوئی ملک سے باہر بھاگنے نہیں دے گا۔

مظہر عباس نے کہا کہ شریف خاندان کے نااہل ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی کوآئندہ انتخابات میں اپنی جیت یقینی نظر آرہی ہے، اپوزیشن متفق ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ آجائے تو نواز شریف کو گھر چلے جانا چاہئے، ہمارے ہاں سیاسی شہید بننے کا سلسلہ چل نکلا ہے، اس ملک میں سیاسی شہید خود سیاست نہیں کرتے ان کے اوپر سیاست کی جاتی ہے، مجموعی صورتحال بہت اچھی نظر نہیں آرہی ہے، یوسف رضا گیلانی کا معاملہ نواز شریف سے مختلف تھا، یوسف رضا گیلانی پارٹی کے سربراہ نہیں تھے، سپریم کورٹ اگر نواز شریف کو نااہل کردیتی ہے تو یہ ن لیگ کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ ہوگا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی جانبدارانہ رپورٹ کو شواہد کے ساتھ غلط ثابت کریں گے، یہ رپورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینکنے کے قابل ہے،کل سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی پر اعتراضات جمع کرائے جائیں گے، جے آئی ٹی رپورٹ کو قانونی طور پر اڑا کر رکھ دیں گے، سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے، ن لیگ متحد اور وزیراعظم کے ساتھ کھڑی ہے، جے آئی ٹی مبالغہ آرائی اور من گھڑت رپورٹ بنانے کیلئے آخری حد تک گئی ہے، جے آئی ٹی نواز شریف کی چھتیس سالہ سیاسی زندگی پر ایک داغ نہیں لگاسکی، ہماری قانونی ٹیم جے آئی ٹی رپورٹ کی دسویں جلد کو بھی کھولنے کی استدعا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگتے چار سال ہوگئے ہیں، دھرنے کے 126دن عمران خان روز وزیراعظم بن کر سوتے تھے، جنہوں نے ملک کی خدمت کی وہ قائم رہیں گے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پاناما کیس آرٹیکل 62/63کا معاملہ بالکل نہیں بنتا ہے، حسین نواز کہہ چکے نواز شریف کا تنخواہ لینا ثابت ہوجائے تو سزا کیلئے تیار ہیں۔

تازہ ترین