• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی مخالفین کی سازشوں کا مقابلہ کر رہے ہیں، سعد رفیق

لاہور (جنرل رپورٹر)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سیاست میں جہاں ہم اپنے سیاسی مخالفین کی سازشوں کا مقابلہ کر رہے ہیں وہاں قومی تعمیر و ترقی کے لئے بھی جان لڑا کر محنت کر رہے ہیں، اداروں کی تعمیر و ترقی کے لیئے پورا وقت صرف کر رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر جاری کر دہ اپنے ایک خط میں انہوں  کہا کہ اسی ہفتے جہاں ای سی او کانفرنس میں ایران اور ترکی کے راستے یورپ تک ریل کے سفر کو یقینی بنانے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے وہاں ہم  نے چینی ماہرین کے ساتھ سی پیک کے تحت کراچی سے پشاورتک ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کی تفصیلات بھی طے کرلی ہیں جس کے تحت اس پورے ٹریک کو ڈبل کردیاجائے گا، مسافربردارٹرینوں کی سپیڈ کم ازکم 110 کلومیٹرفی گھنٹہ اور زیادہ سے زیادہ 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھادی جائے گی جبکہ مال بردارگاڑیوں کی رفتار 120 کلومیٹرفی گھنٹہ ہوجائے گی۔    ہماری چین کے نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن کے وفدنے زینگ ہونگ بوکی سربراہی میں وفد کے ساتھ ملاقاتیں اسلام آباد اور لاہور میں ہوئی ہیں۔ ایم ایل ون پر جہاں اس وقت 32 ٹرینیں چل رہی ہیں ان کی تعداداور گنجائش 171 تک بڑھ جائے گی۔ ہم چینی دوستوں کی مدد سے 2655 کلومیٹرطویل ٹریک کو اپ گریڈ،  364 کلومیٹر ٹریک کو اوور ہال اور 814 کلومیٹرطویل ٹریک کو مکمل نیاتیارکیاجائے گا۔ اپ گریڈیشن کو 2مرحلوں میں مکمل کیاجائے گااور2700 پل، 550 خم اور11 ٹنل بھی اپ گریڈہوں گے، فیز ون میں  ملتان سے لاہور، پشاور سے راولپنڈی، کالووال سے پنڈورا، نواب شاہ سے روہڑی اور ریلوے والٹن اکیڈیمی بھی شامل ہے۔   ہمیں ریل کے حادثات  پر بھی تشویش ہے اگرچہ اس مشکل کا سامنا انڈیا اور امریکہ کی جدید ترین ریلویز کو بھی ہے مگر وزارت دفاعی پیداوار کے ذیلی ادارے نیسکام سے سسٹم کی تیاری کے لئے کام شروع کرنے کے علاوہ  اپ گریڈیشن کے اس عظیم الشان اور تاریخ ساز منصوبے میں کمپیوٹرائزڈ انٹر لاکنگ سسٹم، آٹوبلاک سگنلگ، آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن، ایڈوانس روڈ وارننگ اور سنٹرلائزڈ ٹریفک کنٹرول کے جدید نظام بھی شامل ہیں۔ سی پیک کے تحت چینی ماہرین کراچی سے حیدرآبادتک موجودہ ٹریک کی اوورہالنگ کرتے ہوئے اس سیکشن میں سپیڈ 160کلومیٹرفی گھنٹہ کرنے کے علاوہ ایک متبادل ٹریک بھی بچھائیں گے اور جہاں سپیڈ 160 کلومیٹر ہو گی یا آبادی ہو گی وہاں ٹریک کی فینسنگ کرتے ہوئے اسے محفوظ اور آئسولیٹڈ بنا دیا جائے گا۔ ہمیں خوشی ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی مرتبہ سی پیک کے تحت پاکستان ریلویز میں انقلاب کی بنیادرکھی جارہی ہے اپنی آنے والے نسلوں کو ایک دم توڑتی نہیں بلکہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تیزی سے منزل کی طرف دوڑتی ہوئی ریلوے دے کرجائیں گے،ہم اس سے پہلے ہی 18 ارب سالانہ کمانے والی دم ٹوڑتی ریلوے کی آمدن 40 ارب تک لے جا چکے ہیں جبکہ اس برس ٹارگٹ 55 ارب ہے، بہت جلد چار برسوں میں آنے والی بہتری اور ترقی کی تفصیلات سے بھی قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔ 
تازہ ترین