• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے نہتے مسلمانوں پر ظلم کے جو پہاڑ توڑ رہا ہے، دنیا کی توجہ اس سے ہٹانے کے لیے جموں و کشمیر کی کنٹرول لائن اور پاکستان کے ساتھ ورکنگ بائونڈری پر مسلسل اشتعال انگیزیوں میں مصروف ہے۔ بھارتی فوج کی گولہ باری سے پچھلے چند ماہ میں درجنوں بے گناہ شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں مردوں کے علاوہ عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں پیر کی صبح اس نے اٹھمقام کے قریب پاک فوج کی ایک گاڑی پر بھی بلااشتعال فائرنگ کی گاڑی بے قابو ہو کر دریائے نیلم میں جاگری جس کے نتیجے میں چار پاکستانی فوجی شہید ہو گئے، آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ٹیلی فون پر ہفتہ وار ہاٹ لائن میٹنگ میں اس انتہائی اشتعال انگیز واقعے پر پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، جنگ بندی لائن کی خلاف ورزیاں فوراً روکنے کا مطالبہ کیا اور سخت ترین وارننگ دی کہ بھارت کی جانب سے یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو پاکستان کنٹرول لائن پر تعینات بھارتی فوج کی سپلائی لائن منقطع کرنے کی سطح تک آگے جا سکتا ہے، جنرل مرزا نے بھارتی ڈی جی ملٹری آپریشنز سے کہا کہ ہم اب تک تحمل سے کام لے رہے ہیں لیکن بھارتی اشتعال انگیزیاں نہ رکیں تو پاکستان سخت اور بھرپور جواب دینے میں حق بجانب ہو گا۔ بھارتی کارروائیوں سے صورت حال بگڑ سکتی ہے اور امن و استحکام خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اٹھمقام کے واقعہ کے بارے میں بھی انہوں نے کہا کہ پاکستان جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ بھارتی فوج نے اس روز پاکستان کی فوجی گاڑی کو ہی نشانہ نہیں بنایا بلکہ نکیال سیکٹر کے تقریباً تمام دیہات پر بلاجواز گولہ باری کی جس سے چار خواتین سمیت 6شہری شدید زخمی ہو گئے۔ کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے پاکستان پہلے بھی بھارت کو متنبہ کرتا رہا ہے مگر اس بار ماضی کی نسبت اس کا لہجہ بجا طور پرزیادہ سخت تھا۔ کنٹرول لائن کی بلااشتعال خلاف ورزی بھارت کا شروع ہی سے وتیرہ رہا ہے مگر پچھلے ایک سال سے اس کی جارحانہ کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے۔ اس ایک سال میں اس نے 580 خلاف ورزیاں کیں جس کے نتیجے میں کنٹرول لائن پر واقع دیہات سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ پاک فوج بھی بھارتی فائرنگ اور گولہ باری کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے جس سے بھارتی فوج کے کئی بنکر تباہ اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں بھارت نہ صرف آزاد کشمیر کے دیہات کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ مقبوضہ کشمیر سے بہہ کر آنے والے پاکستانی دریائوں کا پانی بھی روک رہا ہے جس سے دونوں ملکوں میں کسی بڑے فوجی تصادم کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ خود مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں جن کی طرف پاکستان اقوام عالم کی مسلسل توجہ دلا رہا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں خون مسلم کی ارزانی کا بھارتی وزارت داخلہ نے بھی اعتراف کیا اور ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پچھلے 27سال میں 40ہزار سے زائد کشمیری مارے جا چکے ہیں۔ وادی کشمیر میں مسلمانوں کا خون بہانا بھارتی فوج کا روز مرہ کا معمول ہے۔ کل بھی شہید ہونے والے ایک نوجوان کے جلوس جنازہ پر فائرنگ سے مزید تین مسلمان شہید ہو گئے۔ حریت کانفرنس کے رہنما مسلسل قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں گزشتہ روز میر واعظ عمر فاروق کے ماموں انتقال کر گئے میر واعظ کو جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف کینیڈا میں جاری بین الاقوامی کشمیر یک جہتی کانفرنس نے ایک جامع قرار داد منظور کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت مسلمانوں کا قتل عام روکے اور مقبوضہ علاقے سے اپنی فوج نکالے تاکہ وہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرائی جا سکے۔ وقت اگیا ہے کہ خود اقوام متحدہ اور عالمی برادری بھی آزاد کشمیر پر بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم کا نوٹس لے اور بھارت پر پاکستان سے مذاکرات کے ذریعے تنازع کشمیر کے حل کے لیے دبائو ڈالے۔

تازہ ترین