• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی جیسے شہر میں جہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے اردو بولنے والوں کی نمائندگی کرنےوالی سیاسی جماعت مہاجر قومی موومنٹ جو بعد میں تبدیل ہوکر متحدہ قومی موومنٹ کے طور پر سندھ کے سیاسی افق پر نمودار ہوئی ہو اور اسّی کی دہائی کے بعد سے ہونے والے تمام انتخابات میں ہمیشہ ہی کراچی کی نمائندہ سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آتی رہی ہو سوائے ان انتخابات کے جس کا اس نے خود بائیکاٹ کیا ہو، اس شہر میں کسی دوسری سیاسی جماعت کے نام پر سیاست کرناہمیشہ ہی بہت مشکل کام رہا ہے،خاص طور پر ایک اردو بولنے والے شخص کے لئے جسے دوسری کوئی جماعت مشکل سے ہی قبول کرتی ہو، تاہم کچھ سیاسی کارکن ضرور ایسے موجود رہے ہیں جنھوں نے مڈل کلاس کی نمائندگی کرتے ہوئے ایم کیو ایم سے ہٹ کر سیاست کی اور قومی سطح پر مقبولیت بھی حاصل کی، انھی سیاسی کارکنان میں سے ایک مسلم لیگ ن کے سابق مرکزی رہنما سینیٹر نہال ہاشمی بھی ہیں،جنھیں میاں نواز شریف نے ذاتی شفقت اور ان کی پارٹی کے لئے قربانیوں کے صلے میں پنجاب کی سینیٹ کی نشست سے سینیٹر منتخب کرایا اور پارلیمنٹ میں پہنچایا،نہال ہاشمی نے جنرل مشرف کی جانب سے میاں نواز شریف پر قائم کئے جانے والےکئی مقدمے لڑے،آج بھی تمام مخالفین اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ مشرف دور میں میاں نواز شریف کی گرفتاری کے دنوں میں نہال ہاشمی نے ن لیگ کے ان بڑے بڑے رہنمائوں سے زیادہ وفاداری نبھائی تھی جو آج میاں صاحب کے دائیں بائیں نظر آتے ہیں اور مشکل وقت پڑنے پر ایک دن انھیں پھر غائب ہونا ہے،میاں نوازشر یف کو بھی اس بات کا احساس تھا یہی وجہ تھی کہ انھوں نے اقتدار میں آنے کے بعد نہال ہاشمی کو گلے سے لگایا اور سینیٹ کی نشست بھی فراہم کی،جبکہ نہال ہاشمی بھی اپنی تقریری صلاحیتوں اور حاضر جوابی اور قانونی نکات سے آگہی کی بدولت جلد ہی ن لیگ کے مرکزی سطح کے ترجمان کی صورت میں تمام ہی چینلز پر نظر آنے لگے، لیکن بدقسمتی سے یہی تقریری صلاحیت اور حاضر جوابی ان کی سیاسی تباہی کا سبب بھی بنی،باوجود لاکھ صفائیوں کے وہ آج تک اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے جبکہ پارٹی میں ہی ان کے مخالفین نے ان کی میاں نواز شریف سے ملاقات نہ ہونے دی خصوصاََان لوگوں نے جو نہال ہاشمی کی سینیٹ سے خالی ہونے والی نشست کے امیدوار تھے انھوں نے بھی خوب کھیل کھیلا لیکن آخر وقت میں نہال ہاشمی کی جانب سے سینیٹ کی نشست سے مستعفی نہ ہونے کے فیصلے نے مخالفین کو بقول نہال ہاشمی سازش میں کامیاب
نہیں ہونے دیا ہے،نہال ہاشمی سے مختلف سیاسی تقریبات میں ملاقاتیں تو گزشتہ ایک دہائی قبل سے ہی ہوتی رہی ہیں تاہم گزشتہ دنوں پاک جاپان بزنس کونسل کے ڈائریکٹر کی جانب سے جاپانی قونصل جنرل کو گولڈ میڈل دینے کی تقریب میں نہال ہاشمی سے ملاقات ہوئی تو عدالتوں میں سنگین مقدمات کے باوجود ہشاش بشاش نظر آئے،کافی عرصے بعد ہونے والی ملاقات تھی لہٰذا ان سے دریافت کرہی لیا کہ تازہ ترین صورتحال کیا ہے، نہال ہاشمی نے انتہائی بے باکی سے جواب دیا کہ میرے خلاف بہت بڑی سازش ہوئی ہے جس میں پارٹی کے اندر کے کچھ لوگ شامل ہیں،منظر عام پر آنے والی ویڈیوکو اس طرح ایڈٹ کیا گیا ہے کہ جیسے تمام باتیں ایک ساتھ روانی میں کہی گئی ہیں حالانکہ اصل ویڈیو بالکل مختلف ہے،میڈیا کی وجہ سے معاملہ اتنا آگے نکل گیا ہے کہ کوئی حقیقت سننے کو تیار نہیں،لیکن صورتحال ہمیشہ ایک سی نہیں رہتی میں عنقریب پوری ویڈیو منظر عام پر لائوں گا اور ساز ش میں شامل ان کرداروں کے نام بھی ظاہر کروں گا جنھوں نے ان کے اور ان کے قائد میاں نواز شریف کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی، نہال ہاشمی نے اس تضحیک کا بھی ذکر کیا جو وزیر اعظم ہائوس میں میاں نواز شریف کے غیر موجودگی میں ایک شخص نے ان کے ساتھ کی جس کے بعد انھوں نے سینیٹ سے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ کیا، نہال ہاشمی کے مطابق حکومت کے بعض افراد ان کے سینیٹ کے ممبر بننے اور میاں نواز شریف کے قریب ہونے سے ناخوش تھے اور اس ویڈیو کے منظر عام پر آتے ہی سازشی عناصر نے ان کے خلاف سازشیں شروع کردیں، ویڈیو کو ٹوئٹ کیا گیا اور میڈیا میں ایشو بنوایا گیا،غلط خبریں پہنچائی گئیں اور سب سے اہم یہ کہ انھیں صفائی کا موقع فراہم کیے بغیر استعفیٰ لے لیا گیا جس سے معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا تاہم انھوں نے ہمت نہیں ہاری ہے اور وقت کا انتظار کررہے ہیں، نہال ہاشمی تفصیلات بتاتے ہوئے بعض دفعہ روہانسے بھی ہورہے تھے وہ بتارہے تھے کہ وہ خود ایک سینئر وکیل ہیں وہ کس طرح عدلیہ کی توہین کرسکتے ہیں، وہ کس طرح عدلیہ کی قائم کی ہوئی جے آئی ٹی کی توہین کرسکتے ہیں وہ عدالت اور عدالتی فیصلوں کا حد درجے احترام کرتے ہیں، میرے اس سوال پر کہ آپ کے تمام دعوے آپ کی تقریر کی نفی کرتے نظر آتے ہیں آپکی تقریر میں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ آپ عدلیہ کی توہین اور حاضر سروس سرکاری ملازمین اور اسٹیبلشمنٹ کو دھمکارہے ہیں۔جس پر نہال ہاشمی کا جواب یہی تھا کہ منظر عام پر آنے والی ویڈیو ایڈٹ کرکے منظر عام پر لائی گئی ہے وہ اصل ویڈیو عدالت میں پیش کرکے صورتحال واضح کریں گے کہ انھوں نے عدلیہ کے حق میں تقریر کی تھی جبکہ انھوں نے سیاسی جماعتوں اور بعض اداروں میں موجود ایسے افراد کو تنبیہ کی تھی جو ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں اس بات پر وہ قائم ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وہ کراچی کے ایک مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور دو سو گز کے مکان میں رہائش پذیر ہیں ان پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ہے اور یہی بات ان کے لئے فخر کا باعث ہے۔

تازہ ترین