• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’میں جو سربسجودہوا تو زمین سے آنے لگی صدا ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملےگا نماز میں‘‘باہر سے آئے مولوی کیلئے وزیراعظم کا شعر

Todays Print

لواری (محمد صالح ظافر) وزیراعظم نواز شریف نے جمعرات کو لواری سرنگ کا افتتاح کرنے کے بعد بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جب اپنے سیاسی حریفوں کی منفی سرگرمیوں کا ذکر کیا تو اسمیں انہوں نے شرکا کو یاد دلایا کہ 2014ء کے دھرنے میں جب باہر سے آئے ایک مولوی نے اپنے چیلے کے ساتھ ملکر وفاقی دارالحکومت کی شاہراہ دستورپر جمہوریت کی قبریں کھودیں اور آئین وقانون کے کفن لہراتے ایوان وزیراعظم، ایوان صدر، پارلیمنٹ ہائوس، سپریم کورٹ، وفاقی سیکریٹریٹ اور پی ٹی وی پر حملے کئے تو وہ نہیں جھکے انہوں نے کہا کہ ان کا سر کبھی غیراللہ کے سامنے نہیں جھکا اسی دوران انہوں نے باہر سے آئے مولوی کے لئے شعر پڑھامیں جو سربسجودہوا تو زمین سے آنے لگی صداترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملےگا نماز میںاس پر جلسے کے شرکا نے واہ، واہ اور بے شک بے شک کے نعرے لگائے۔

وزیراعظم نواز شریف کو ادب اور شعرو شاعری سےہمیشہ شغف رہاہے حالیہ دنوں میں ان کی اشعار پر توجہ زیادہ ہے۔ بدھ کو سیالکوٹ اور بعد ازاں کالا شاہ کاکو میں بھی انہوں نے غالب کے اشعارکا سہارا لیا تھا۔ جمعرات کو انہوں نے اقبال کا شعر برمحل سنا کر داد وصول کی جس میں مولوی اور اس کے چیلے کے تعلق کو آشکارا کیاگیا تھا۔

وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا تھا کہ انہیں خود بھی علم نہیں ہوسکا کہ ان کے خلاف الزام کیا ہے اور عوام کی خدمت کے سوا ان سےکونسا جرم سرزد ہوا ہے۔ جلسہ میں پرویز مشرف کے ٹکٹ پر منتخب شدہ رکن قومی اسمبلی پرنس افتخار الدین نے وزیراعظم نواز شریف زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے جن کے والد پرنس محی الدین قبل ازیں چترال سے قومی اسمبلی کے رکن رہے تھے اور وہ نواز شریف کے قریبی دوست ہیں۔

تازہ ترین