• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارشوں کے دوران ٹوٹنے والی سڑکوں کی مرمت نہ سیوریج نظام بہتر ہوسکا

کراچی(اسٹاف رپورٹر) شہر میں حالیہ بارشوں کے دوران ٹوٹنے والی سڑکوں کی مرمت کے لیے حکومت سندھ ، کے ایم سی کنٹونمنٹ بورڈز  یاڈی ایم سیز کی جانب سے کام شروع نہ ہوسکا گڑھے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید گہرے ہوتے جارہے ہیں سارا دن ان میں گاڑیاں گرتی اور پھنستی رہتی ہیں جو حادثات کے ساتھ ٹریفک جام کا بھی سبب بن رہی ہیں بلدیاتی اداروں کی جانب سے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے شہر کی بڑی سڑکیں جو کے ایم سی کے ماتحت ہیں حالیہ بارشوں کے دوران ٹوٹنے والی سڑکوں کی مرمت کے لیے کوئی پلان  سامنےنے نہیں آیا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ کم از کم گڑھوں کو فوری طو رپر پتھر اور ریتی وغیرہ ڈال کر بھردیا جائے تاکہ حادثات اور ٹریفک جام سےلوگوں کو نجات مل سکے واضح رہے اس وقت شہر کی تمام مین شاہراہوں پرگڑھے نظرآتے ہیں یا بعض مقامات پر سڑکیں بیٹھ گئی ہیں آبادیوں کی  بعض سڑکیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں جن کی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔دریں اثنا حالیہ بارش کے دوران متاثر ہونے والے سیوریج سسٹم نے تاحال معمول کے مطابق کام کرنا شروع نہیں کیا ا س سلسلے میں کراچی واٹراینڈسیوریج کی جانب سے بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات سامنے نہیں آئے شہر کی متعدد آبادیوں میں سیوریج اوورفلو ہورہا ہے جس سے بعض گلیاں مکمل طور پر گندے پانی سے بھری ہوئی ہیں واٹربورڈ کا عملہ کہیں نظرنہیں آرہا ایم ڈی واٹربورڈ کی جانب سے ایمرجنسی کے اعلانات اوردورے بھی کوئی کام نہ آسکے ، نیوکراچی، ملیر، ماڈل کالونی ، لانڈھی، کورنگی، اولڈسٹی ایریا، لیاری، شیرشاہ، اورنگی، بنارس ، نارتھ ناظم آباد سمیت متعد د علاقوں میں گٹر ابل رہے ہیں اور تعفن کے ساتھ مکھی مچھر کی افزائش تیزی سے بڑھ رہی ہے ،شہریوں نے شکایت کی کہ علاقے کے منتخب بلدیاتی نمائندوں نے بھی خاموشی اختیار کررکھی ہے ان کی طرف سے بھی اس سلسلے میں کوششیں نظرنہیں آرہی ہیں۔
تازہ ترین