• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہماری آف شور کمپنیاں حرام ہیں تو عمران کی حلال کیسے ہوگئیں، ن لیگ

Todays Print

اسلام آباد(ایجنسیاں)مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہاہے کہ ہماری آف شورکمپنیاں حرام تو عمران خان کی کیسے حلال ہوگئیں‘خان صاحب کے پاس منی ٹریل نہیں ‘وہ احتساب سے بھاگ رہے ہیں مگر بچ نہیں سکیں گے ‘پی ٹی آئی چیئرمین کے پاس کیری پیکر کی پرچی بھی نہیں ہے ‘وہ جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں‘ عمران کی گرفتاری سے پہلے جیل مینول میں تبدیلی لارہے ہیں‘وزیراعظم نے اپنے اقامہ کے بارے میں کوئی چیز نہیں چھپائی بلکہ اس کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں فراہم کرتے رہے ہیں‘وزیراعظم تین نسلوں کا حساب دے رہے ہیں ‘عمران خان ایک نسل کا بھی نہیں دے پائے‘ہمیں کسی امپائر کی انگلی کا انتظار نہیں ہے اور ہم ملک کے آئین اور اداروں کے پابند ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے رہنماءدانیال عزیزاوروزیرمملکت کیڈطارق فضل چوہدری نے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے جائیداد کی منی ٹریل دینے میں ناکام ہوگئے ہیں‘ نواز شریف کا خاندان نصف صدی کا حساب دے رہا ہے دوسری طرف عمران خان صرف بیس سال کا حساب دینے کے لیے تیار نہیں ہیں‘حسین نواز نے اپنے دادا کے کاروبار کا بھی حساب دیا‘پاکستان کے قانون کے مطابق اپنی زندگی میں جوکمایا اس کا حساب دینے کا بندہ پابند ہے مگر وراثت کے جائیداد کا حساب دینے کا وہ پابند نہیں ہے یہ نواز شریف کی دیانتداری ہے کہ وراثت کاحساب دیا مگر قانونی طور پر وہ والد کی جائیداد کا حساب دینے کے پابند نہیں تھے۔

طارق فضل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان جیسا منافق آدمی آج تک نہیں دیکھا، جب تک ان کی اپنی آف شور کمپنی سامنے نہیں آئی تھی تو کہتے تھے کہ آف شور کمپنیاں ٹیکس چھپانے کے لئے اور بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہیں مگر جب نیازی سروسز سامنے آئی تو کہتے ہیں کہ میں نے آف شور کمپنی ٹیکس مینجمنٹ کے لئے بنائی تھی۔عمران خان کی نظر میں ان کی آف شورکمپنی حلال اورہماری کمپنیاں حرام ہیں۔عمران خان نے سیاسی میدان میں شکست کھائی ہے اورآئندہ بھی کھائیں گے۔2018ء میں عمران خان نواز شریف کا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لیے وہ سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ یہاں سے اب فیصلہ آئے جس سے نواز شریف میدان سے باہر چلیں جائیں ۔

یہ نوجوانوں کو گمرائی اور اخلاقی دیوالیہ پن کی طرف لے جا رہے ہیں ‘ہم سگنل کے چکر میں نہیں پڑتے ہیں‘اس موقع پر دانیال عزیز نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنے اقامہ کے بارے میں کوئی چیز نہیں چھپائی بلکہ اس کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں فراہم کرتے رہے ہیں‘یہ معاملہ عوام کے سامنے کھل کر سامنے آ گیا ہے عمران خان نے جو دس ارب کا الزام لگایا تھا وہ آج ان کی تقریر سے غائب ہے‘ عمران خان کا نام الزام خان رکھا گیا ہے جو درست ہے ۔عمران خان نے بھارتی اور اسرائیلی شہریوں سے فنڈز لیے ہیں جو غیر قانونی ہے اور اس سے پوری جماعت کالعدم ہو جاتی ہے۔عمران خان نوجوانوں کو جواب دیں جن کو وہ ورغلا رہے ہیں‘ عمران خان الیکشن کمیشن تبدیل نہیں کر سکتے اور نہ ہی ریکارڈ تبدیل کر سکتے ہیں ۔

دانیال عزیز نےچیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان مرد کے بچے بنو اور دس ارب روپے کے حوالے سے پاکستانی عوام کو بتائو کہ دس ارب روپے کا آپ کوکس نے کہا تھا۔سپریم کورٹ نے ان کو ان کوکہا تھا کہ اپنا جواب جمع کروائیں اگر جواب نہیں دیا تو یہ سمجھا جائے گا کہ یہ منی لانڈرنگ کی گئی ہے ۔ انہوں نے پندرہ مرتبہ اپنا بیان تبدیل کیا ہے ہر جگہ صرف کیری پیکر کہتے ہیں عمران خان کی ہر آمدن کے ذرائع کیری پیکر ہے مگر کیری پیکر کا ریکارڈ ہی نہیں ہے‘ ان کے پاس ایک لاکھ 17 ہزارپائونڈ کاریکارڈ ہی نہیں ہے۔

25 ہزار پائونڈ کی جو دستاویزات جمع کروائی گئی ہیں وہ بھی غیر تصدیق شدہ ہیں اور جس کمپنی کی دستا ویز ا ت جمع کروائی گئی ہیں وہ اس وقت موجود ہی نہیں تھی ‘ہر چیز میں فریب اور توڑمروڑکر پیش کرنا عمران خان کا طریقہ کار ہے مگر اب عمران خان کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے اپنے ثبوت کے لیے انہوں نے مشتاق احمد کو بھی بدنام کر دیا ہے‘ مشتاق احمدکی دستاویزات جمع کروا کر کہتے ہیں یہ میرا ثبوت ہے۔دانیال عزیز نے کہا کہ اس بات کا بھی کمیشن بننا چاہیے کہ عمران خان ایک سیٹ کے بعد کیسے صوبائی حکومت بنا لیتاہے ‘عمران خان کے وکیل نے عدالت میں تسلیم کیا ہے کہ نیازی سروسز لمیٹڈ کا کاغذات میں ذکر نہیں کیا گیا اور کہا کہ تحریک انصاف کو فارن فنڈنگ ملی لیکن یہ رقم اتنی نہیں جو بتائی جا رہی ہے۔

تازہ ترین