• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امجد علی خادم کی کتاب ’’ گویانہ کرخے‘‘ کی تقریب رونمائی

پشاور( وقائع نگار) پشتو زبان کے معروف شاعر ، ادیب ، صحافی و دانشور امجد علی خادم کی پانچویں کتاب ’’گویانہ کرخے‘‘ کی تقریب رونمائی پشاور پریس کلب میں ہوئی تقریب کا اہتمام پشاور پریس کلب کی کلچر کمیٹی اور کلچر جرنلسٹس فورم نے کیا تھا، تقریب کی صدارت صدارتی ایوارڈ یافتہ رائٹر سلیم رازنے کی جبکہ مہمان خصوصی صدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر وادیب و ریجنل ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان پشاور لائق زادہ لائق تھے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سلیم راز نے کہا کہ امجد علی خادم ادب اور صحافت کے میدان میں کسی تعارف کے محتاج نہیں، پشتو زبان و ادب کی ترقی و ترویج کیلئے ان کا نمایا ں کردار ہے ،انہوں نے کہاکہ امجد علی خادم پشتو ادب میں ایک منفردلب و لہجہ رکھنے والے شاعر ہیں ۔ گویانہ کرخے کا ہر شعرامجد علی خادم کے حساس و نازک خیالات کا آئینہ دار ہے اوروہ فن کی باریکیوں، خیال کی نزاکتوں،الفاظ کے انتخاب اور زمان و مکان کے قیود سے باخبر ہیں ، لائق زادہ لائق نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آ ج کے اس مصروف دور میں اپنی زبان اور اپنی قوم کے فکر کرنا ایک معجزے سے کم نہیں لیکن صاحب کتاب نے اس مشکل کام کو اپنی وسیع تجربے کے بنیاد پر بہت سہل کر دیا ہے ان کا یہ ادبی سفر اور بھی آگے بڑے گا ،اس موقع پر سینئر صحافی شمیم شاہدنے کہا کہ امجد علی خادم کی خوبصورت اور معیاری کتاب کو ہم سب انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی اس کامیاب کاوش کو شاعروں و ادیبوں کے علاوہ صحافی برادری کیلئے بھی ایک کارنامہ سمجھتے ہیں ۔ کلچر جرنلسٹس فورم خیبرپختون خوا کے صدر احتشام طورو نے کہا کہ گویانہ کرخے میں جدید شاعری کے ساتھ ساتھ کسی حد تک مختصر مگر جامع نثر وتاریخ بھی موجود ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ امجد علی خادم نے نظموں کے اختتام پر خوشحال خان خٹک،رحمان بابا ِ،علامہ اقبال،قائداعظم ، سعادت حسن منٹو و کئی دیگر اہم ادبی شخصیات کے پیدائش اور وفات کی تواریخ کو درج کرکے میڈیا سے منسلک لوگوں کا کام بھی آسان بنا دیا ہے۔ پشاور پریس کلب کی کلچرل کمیٹی کے چیئرمین عمران یوسفزئی نے کہا کہ امجد علی خادم کا نیا شعری مجموعہ پشتو ادب میں ایک بہترین اضافہ ہے ۔ہندکو اور سرائیکی کے معروف شاعر فاروق جان بابرآزاد، اردو کی مشہور شاعرہ و کاروان حوا ادبی فورم کی چیئرپرسن محترمہ بشر یٰ فرخ پشتو شاعر ودود ٗڈاکٹر جاوید حسن خٹک ٗابراہیم رومان ٗایاز اللہ ترکزئی دیگر اہل قلم نے بھی امجد علی خادم کی کتاب کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے بہترین کاوش قرار دیا، تقریب کے آخر میں امجد علی خادم کو2ایوارڈز سے نوازا گیا ،یاد رہے کہ اس نئی شعری مجموعے گویانہ کرخے کے علاوہ 1993 ء میں شعری مجموعہ لمعڑے، 1998ء میں شعری مجموعہ کڑکیچ، 2000ء میں شعری مجموعہ غڑگے او گلونہ اور 2010ء میں نثر کی کتاب د رنڑا سفر(کالمز) منظر عام پر آ چکے ہیں ۔
تازہ ترین