• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان، طالبان نے دو ضلعی ہیڈکوارٹرز پر قبضہ کرلیا

کراچی (نیوز ڈیسک) افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے گزشتہ دو روز کے دوران دو ضلعی ہیڈ کواٹرز پر قبضہ کر لیا، ان میں ایک غور صوبے کا تیورہ ضلع ہے اور دوسرا فریاب صوبے کا ضلع کوہستان،  طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی تیورہ اور کوہستان پر قبضے کی تصدیق کی ہے۔

غور صوبے کی صوبائی کونسل کے نائب سربراہ محمد مہدوی کا کہنا ہے کہ طالبان نے ضلع تیورہ پر قبضے کے لیے جمعرات کو حملہ کیا۔ جبکہ صوبہ فریاب کے ضلع کوہستان پر طالبان نے گزشتہ روز قبضہ کر لیا۔صوبہ غور کے پولیس سربراہ محمد مصطفیٰ محسنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے خلاف جاری مختلف کارروائیوں کے دوران افغان پولیس کے آٹھ اہلکار ہلاک ہو گئے جنھوں نے ملک کے شمال اور مغرب میں اپنی عسکری کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔محسنی نے کہا کہ طالبان نے صوبہ غور کے تیوارا ضلع کے صدر مقام پر اتوار کی صبح چار حملے کیے اور "ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کے سوا کوئی ر استہ نہیں تھا۔"انھوں نے کہا کہ پولیس اہلکار ضلعی صدر مقام سے آٹھ کلومیٹر دور موجود ہیں اور وہ جوابی حملے کرنے سے پہلےکمک پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

طالبان نے میڈیا کے نام جاری ایک بیان میں تیوارا ضلع پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بیان میں افغان سکیورٹی فورسز کی 46 اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے لیکن آزادانہ ذرائع سے اس دعویٰ کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔شمالی صوبے فریاب کے پولیس سربراہ کے ترجمان عبدل کریم یورش نے کہا کہ لولاش ضلع میں دو پولیس اہلکار اس وقت ہلاک ہو گئے جب طالبان عسکریت پسندوں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ضلعی صدر مقام پر حملہ کر کے ایک کمپاؤنڈ میں واقع پولیس ہیڈکواٹرز کی عمارتوں کو نذر آتش کر دیا۔

حالیہ دنوں میں طالبان جنگجوؤں نے شمالی افغانستان میں درجنوں حملے کیے اور انہوں نے دارالحکومت کابل اور شمالی افغانستان کو جوڑے والی ایک شاہراہ کو بھی عارضی طور پر بند کر دیا۔

تازہ ترین