• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی نوجوانوں کیلئے پاکستانی ہیڈٹیچر ناز بخاری کی خدمات انتہائی شاندار ہیں، پرنس چارلس ، جسٹن گریننگ

لندن (آصف ڈار)پرنس آف ویلز پرنس چارلس اور برطانوی وزیرتعلیم جسٹن گرننگ نے برطانیہ میں تعلیم کے شعبے میں شاندار خدمات انجام دینے پر برطانیہ کے پہلے پاکستان نژاد ہیڈٹیچر ناز بخاری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناز لیگسی فائونڈیشن کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک پروقار تقریب میں کیا۔ تقریب کا اہتمام ناز فائونڈیشن قائم کرنے والے ناز بخاری کے صاحبزادے حارث بخاری اور صاحبزادی حنا بخاری نے کیا تھا۔

وزیرتعلیم جسٹن گرننگ تقریب میں بذات خود موجود تھیں جبکہ پرنس چارلس نے اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے ناز بخاری کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 16برس قبل انہوں نے ناز بخاری کو اوبی ای کے اعزاز سے نوازا تھا۔ اس وقت ناز بخاری کے علم میں اگر یہ بات ہوتی کہ 2017میں بھی ان کے تعلیمی کام کو ویسی ہی پذیرائی حاصل ہوگی تو یقیناً وہ اس وقت بھی اپنے کام پر مزید فخر کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ناز بخاری کو اپنے بیٹے حارث بخاری پر یقیناً فخر تھا تاہم اگر وہ زندہ ہوتے تو ان پر اور زیادہ فخر کرتے کیونکہ انہوں نے اپنے والد کے دور کی تعلیمی خدمات کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ وزیرتعلیم جسٹن گرننگ نے کہا کہ ناز بخاری نے نہ صرف پاکستانی اور مسلمان بلکہ تمام مذاہب اور رنگ و نسل کے نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے ہمکنار کیا۔ آج تمام کمیونٹیز کو ان کے تعلیمی کام پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناز بخاری نے ایسا کام کیا ہے جو ہردور میں زندہ رہے گا اور انہوں نے پہلے پاکستانی و ایشیائی ہیڈٹیچر بن کر ایک نئی تاریخ رقم کی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے برطانوی باشندے تعلیم اور دوسرے شعبوں میں آگے بڑھ رہے ہیں تاہم نوجوانوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی ساری توجہ تعلیم پر مرکوز کریں۔ تعلیم حاصل کرنے سے نوجوانوں کا ذہن انتہاپسندی اور دوسری خرافات کی طرفنہیں جاتا۔ انہوں نے کہا انہیں اس بات کی خوشی ہےکہ ناز لیگسی فائونڈیشن ناز بخاری کے تعلیمی کام کو آگے بڑھا رہی ہے اور یہ فائونڈیشن ہزاروں نوجوانوں کی مدد کررہی ہے۔ ناز بخاری کے صاحبزادے حارث بخاری نے کہا کہ ان کے والد کا چھ برس قبل انتقال ہوگیا تھا تو انہوں نے سوچا کہ ان کا کام ہمیشہ زندہ رہنا چاہیئے۔

چنانچہ انہوں نے ناز لیگسی فائونڈیشن قائم کی اور اس کے ذریعے وہ ہزاروں نوجوانوں کو نئی امیدیں دے رہے ہیں ان کی تعلیم و تربیت کے لئے کام کررہے ہیں۔ مختلف مذاہب اور نسلوں کے نوجوانوں کو ایک جگہ جمع کرکے انہیں بتا رہے ہیں کہ کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہوتا بلکہ سب برابر ہوتے ہیں۔ اس طرح ان نوجوانوں کو ایک دوسرے کے مذاہب اور کلچرز کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے اور معاشرے میں ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فائونڈیشن برطانیہ کے بہت سے خیراتی اداروں کی مدد کررہی ہے تاہم اس کا پرنس چارلس کی چیرٹی ’’موزیق‘‘ کے ساتھ دلی لگائو ہے کیونکہ یہ چیرٹی نوجوانوں کو رول ماڈلز اور زندگی کے مثبت پہلوئوں سے آگاہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میئر آف لندن صادق خان ان کے والد کے شاگرد تھے اور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ صادق خان نے میئر بننے کے بعد اس بات کا برملا اعتراف کیاکہ ناز بخاری نے ان کی سیاسی و تعلیمی تربیت کی اور انہیں کی وجہ سے وہ سیاست میں آئے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے والد کہا کرتے تھے کہ یہ اہم نہیں کہ آپ کتنے برس زندہ رہے بلکہ یہ اہم ہے کہ آپ نے آنے والی نسلوں کے لئے کیا چھوڑا ہے۔ ناز بخاری کی صاحبزادی حنا بخاری نے کہا کہ ان کی فائونڈیشن نوجوانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لارہی ہے چیرٹیز کو سپورٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے بعد بحرانی کیفیت ہے جبکہ ایسے میں ناز لیگسی فائونڈیشن جیسے منصوبے یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہم سب مل کر اکٹھے کام کرسکتے ہیں۔ ہمیں اس ملک کی ڈائیورسٹی پر فخر ہے۔ تقریب میں ڈیم مارٹینا ملبرن کو خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔

تازہ ترین