• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناموس رسالت اور تحفظ عقیدہ ختم نبو ت کا کام جاری رہے گا،20 ویںسالانہ ختم نبوت کانفرنس مانچسٹر کا اعلامیہ

مانچسٹر ( نمائندہ جنگ)ختم نبوت فورم یورپ کے زیراہتمام 20ویںسالانہ ختم نبوت کانفرنس کے موقع پر جاری اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کا کام جاری رہے گا۔اسلام میں ختم نبوت کا عقیدہ انتہائی حساس ہے جس پر ساری اسلام کی عمارت کھڑی ہے۔ ختم نبوت کانفرنسیں مسلمانوں کو عقیدہ ختم نبوت سکھانے کیلئےقوانین کے دائرے میں رہ کر منعقد کی جاتی ہیں۔اس حوالے سے سامنے آنے والی رکاوٹیں قابل قبول نہیں ۔ اعلامیہ میں کہاگیا کہ مسلمان بھی انسان ہیں اور ان کے بھی انسانی اور مذہبی حقوق ہیں،دنیا مسلمانوں کو ستانا، تنگ کرنا اور آپس میں لڑانا چھوڑ کر انسانیت کی فلاح و بہبود پر توجہ دے۔مسلمان قوم سے زیادہ پرامن صلح پسند اور دوسروں کو برداشت کرنے والی کوئی دوسری قوم نہیں ہوسکتی۔دنیا میں مسلمان ہی دہشت گردی کا شکارہیں۔

قبلہ اول مسجد اقصی میں نماز پر پابندی بہت بڑا المیہ اور لمحہ فکریہ ہے۔ کاش کہ مسلمان حکمرانوں میں کسی کی غیرت ایمانی جاگ جائے،مسلمانوں کو مسجد اقصی میں نماز پڑھنے سے روکنا اسرائیلی حکومت کی سب سے بڑی مذہبی دہشت گردی ہےجس کی مذمت ضروری ھے۔قبلہ اول کی آزادی اور تحفظ حرمیںن شریفین کے لیئے دنیا بھر کے مسلمان ایک آواز ہیں۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ مانچسٹر،لندن اور دیگر مقامات پرہونے والی دشت گردی اور مختلف شہروں میں مساجد اور مسلمان عورتوں اور مردوںپر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔واضح رہےکہ کانفرنس پاکستانی کمیونٹی سینٹر مانچسٹر میں سابق جج سپریم کورٹ پاکستان مفکراسلام ڈاکٹر خالد محمود کی زیر صدارت منعقد ہوئی،لوگوں کی حاضری کے اعتبار سے گزشتہ انیس سالوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئےحالانکہ عین کانفرنس کے وقت مانچسٹر سٹی میں سائیکل ریس کی وجہ سے راستے بند تھے اور لوگوں کو کافی دقت اٹھانی پڑی،شرکاء میں مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد دور دراز شہروں سے آئی تھی جن میں بچےنوجوان اور بزرگ سبھی شامل تھے۔کانفرنس میں اردو ،انگریزی اور عربی میں خطابات ہوئے جبکہ صومالیہ کے مسلمانوں کیلئے ان کی زبان میں مترجم کا اعلان بھی کیا گیا۔کانفرنس سے یاد گار اسلاف علامہ ڈاکٹر خالد محمود کے دو تفصیلی خطاب ہوئے۔ افتتاحی خطاب میں انہوں نے پالیسی بیان دیا جس میں آنے والے مقررین کیلئے گائیڈ لائن تھی اور مسلمان قوم کی ساری دنیا میں صورتحال اور ان پر لگائے جانے والے الزامات کا مدلل جواب تھا۔ان کے دوسرے صدارتی خطاب میں مسلمانوں کو پڑھنے لکھنے کی تلقین اور منکرین ختم نبوت کی باتوں کا علمی جواب تھا۔کانفرنس کی نظامت کے فرائض سٹی جامع مسجد مانچسٹر کے امام وخطیب مفتی فیض الرحمن نے انجام دیئے جبکہ ان کی معاونت قاری عبدالرشید نے کی۔کانفرنس دو بجے سے لیکر بغیر وقفہ ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہی۔

تازہ ترین