• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری ،حکومتی حلقے دم بخود بیٹھے نثار کی بزم آرائی کو دیکھ رہے تھے

اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حوالے سے قیاس آرائیوں نے پورے سیاسی منظر کو حددرجہ دلچسپ بنادیا ہے۔ پیر کی شام اپنے بارےمیں افواہوں کے طومار کے درمیان وہ ذرائع ابلاغ کے سامنے نمودار ہوئے حکومتی حلقے دم بخود بیٹھے ان کی بزم آرائی کو دیکھ رہے تھے جبکہ حکومت کے مخالفین آتش افروزی کا منظر ابھرنے کی آس لگائے اس لمحےکا انتظار کررہےتھے چوہدری نثار علی خان جنہیں چلنے اور بیٹھنے میں دشواری کاسامنا تھا اور اس کے باوجود ان کے لہجے اور لفظوں کی گھن گرج موجود تھی تاہم وہ صدمے کی کیفیت سے دوچار تھے انہوں نے ایک ذکی الحس انسان کی طرح لاہور میں پیش آئے سانحے پر غم و اندوہ کے جذبات ظاہر کرتےہوئے بڑی دلسوزی سے کہا کہ وہ ایسے ماحول میں اپنا سیاسی دکھڑا بیان نہیں کرنا چاہتے جب لاہور میں د و درجن گھروں میں ایک ساتھ اچانک صف ماتم بچھ گئی ہے جن کے اعزہ و اقارب آن واحد میں موت کی وادی میں اتر گئے ہیں و ہ ان کی سیاسی روداد سن کر کیا محسوس کرینگے۔

انہوں نے اتوار کو دوسری مرتبہ اپنی نیوز کانفرنس ملتوی کی تھی اب یہ تیسری مرتبہ معرض التوا میں ڈالی جارہی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندے جنکی زنبیل میں تند و تلخ سوالات تھے چوہدری نثار علی خان کی وضاحت کی تاب نہ لاسکے اور اس التوا کو خاموشی سے سہہ گئے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ سے استدعا کی کہ وہ ا ن کے آئندہ اعلان تک قیاس آرائی سےگریز کریں وہ دو ایک دنوں میں ان سے باردگر سلسلہ جنبانی استوار کریں گے حالیہ دنوں میں ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے واقعات کا اچانک ایک مرتبہ بھر رونما ہونا  اس امر کا سراغ دیتا ہےکہ پاکستان کے دشمن ملک میں پیدا شدہ سیاسی صورتحال اور عدم استحکام کی جانب بڑھ رہے ماحول سےناجائز فائدہ اٹھانے کے خواہاں ہیں اور ان کی سرگرمیاں اچانک زور پکڑنے لگی ہیں ایسی صورتحال جس نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ سمیت سرکاری عمال کو سیاسی فتنہ گری کی لپیٹ میں لے رکھا ہے ملک میں افراتفری پیدا کرنے کے درپے عناصر کے لئے بہترین موقع ہے اس کی تمام تر ذمہ داری ان منہ پھٹ عناصر پر عائد ہوتی ہے جواپنی سفلی سیاسی خواہشات کی تکمیل کے لئے عوام کے بجا طور پر منتخب نمائندوں کی حکومت کو آشوب میں مبتلارکھنا چاہتے ہیں جنہیں اقتدار کی ہو س نے دیوانہ بنا رکھا ہے اور ان کے وطن عزیز کے بیرونی دشمنوں سےرابطے کوئی راز نہیں رہے۔

یہ دشمن ان کی مال و زر سے بھی سرپرستی کررہے ہیں اور ہر دوسرے طریقے سے ان کی مدد کررہےہیں۔ موجودہ حکومت نے اپنے مرد آہن چوہدری نثار علی خان کو ان کی بیخ کنی پر مامور کر رکھا ہے انہوں نے غیر معمولی دانشمندی اور حسن تدبر کامظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو دہشت گردی اور تخریب کاری کے ناسور سے نجات دلانے کے لئے حوصلہ مندانہ اقدامات کئے چند ماہ قبل تک یہ تصور راسخ ہوچکا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ بدقسمتی سے وہ دوبارہ سر اٹھا رہی ہے چوہدری نثار علی خان نے اب تک ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ وہ اس پاکستان مسلم لیگ نون جس کے وہ خالقین میں شمار ہوتےہیں سے علیحدگی اختیار کرینگے اس نواز شریف سےراستہ جدا کرلیں گے جس کے ساتھ بیٹھ کر انہوں نے پاکستان کوآگے لے جانے کا عہد و پیمان کیا تھا اور اس وزارت سے اپنا ناتا توڑیں گے جسے ان کی مرضی کا احترام کرتےہوئے ان کی گود میں ڈالا گیاتھا وہ راست باز اور دیانتدار شخص ہیں یہی وجہ ہےکہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کا خانوادہ ان کا بے حد احترام کرتاہے سیاسی معاملات میں وہ پہلی مرتبہ آمادہ اختلاف نہیں ہوئے ماضی میں وہ باقاعدگی سے اختلاف رائے کرتے آئے ہیں اور ان کی رائے کا اپنی پارٹی میں احترام کیا جاتاہے۔

تازہ ترین