• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور خودکش دھماکا، 26 شہید، 57 زخمی، اکثر کی حالت نازک، سبزی منڈی کے قریب 9 پولیس اہلکار بھی نشانہ بنے

Todays Print

لاہور (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) لاہور میں فیروز پور روڈ پر واقع پرانی سبز منڈی میں خود کش دھماکے کے نتیجہ میں 26؍ افراد شہید ، 57؍ زخمی ہوگئے جن سے اکثر کی حالت نازک ہے، 2؍ تھانیداروں سمیت 9؍ پولیس اہلکار بھی نشانہ بنے۔

موٹر سائیکل سوار حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اس وقت اُڑالیاجب ضلعی انتظامیہ سبزی منڈی میں موجود دکانیں اور گھروں کو مسمار کر رہی تھی اور گرمی کے باعث پولیس اہلکار درخت کے نیچے آرام کرنے بیٹھ گئے تھے ، دھماکے سے متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئی جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے،دھماکے کی آواز میلوں دور تک سنی گئی، شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور چھٹیوں پر گیا عملہ طلب کر لیا گیا ہے،علاقے کی سیکورٹی فوج نے سنبھال لی اور سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے ، دوسری طرف کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جبکہ صدر،وزیر اعظم ،آرمی چیف اور دیگر شخصیات نے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں فیروز پور روڈ پر واقع پرانی سبز منڈی میں خود کش دھماکا ہوا جس کے نتیجہ میں 26؍ افراد شہید جبکہ 57؍ زخمی ہوگئےجن سے اکثر کی حالت نازک ہے، دو تھانیداروں سمیت نو پولیس اہلکار بھی نشانہ بنے، دھماکے کے بعد شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور چھٹیوں پر گیا عملہ طلب کر لیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق دھماکے سے متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئی جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے کی آواز میلوں دور تک سنی گئی، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے بتایا کہ حملہ آور نے پرانی سبز منڈی کوٹ لکھپت میں چوکی کو نشانہ بنایا جو تجاوزات کیخلاف آپریشن کیلئے بنائی گئی تھی، حملہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی سابق رہائش گاہ اور ارفع کریم ٹاور سے چند سو گز دور ہوا،حملے کے بعد علاقے کی سکیورٹی فوج نے سنبھال لی ہے۔ شہید ہونے والے پولیس ملازموں کے لواحقین کو حکومت کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے ملے گا، اس کے علاوہ شہید کے بھائی یا بیٹے کو ملازمت بھی ملے گی اور شہداء کی ریٹائرمنٹ کی مدت تک ان کی تنخواہ اور پنشن ان کے بچوں کو ملتی رہے گی۔

زخمی پولیس اہلکار اور عینی شاہدین کے مطابق کوٹ لکھپت سبزی منڈی میں 2دن سے جاری آپریشن کے حوالے سے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا تھا اور پولیس کی موجودگی میں ضلعی انتظامیہ سبزی منڈی میں موجود دوکانیں اور گھروں کو مسمار کر ہی تھی اس دوران گرمی کے باعث پولیس کے متعدد جوان ایک سر سبز درخت کے نیچے آرام کر رہے تھے کہ موٹر سا ئیکل نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں پولیس کی زیادہ شہادتیں ہو ئیں، زور دار دھماکا سے وہاں کھڑی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں میں آگ لگ گئی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور فارنسک ماہرین نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ حملہ دیسی ساختہ بم سے کیا گیا جس میں 8؍ سے 10؍ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں موٹرسائیکل استعمال کی گئی جس کے مالک کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ موٹر سائیکل کا ماڈل 2017ء کا ہے جو لاہور کے رہائشی عثمان علی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت نے بتایا کہ واقعے کے وقت علاقے میں پولیس اور مقامی انتظامیہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں مصروف تھی جب کہ ارفع کریم ٹاور کے قریب پرانی عمارتوں کو بھی گرایا جارہا تھا۔صوبائی وزیر صحت سلمان رفیق نے بتایا کہ دھماکے میں اب تک 26؍ افراد ہلاک اور57افراد زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں دہشتگردی کا خدشہ ظاہر کیا ہوا تھا جس کے بعد شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ تھی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خفیہ اداروں نے کوٹ لکھپت سبزی منڈی کے گردونواح میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات دیں تھیں جس کی وجہ سے پولیس اس علاقہ کا متعدد بار سرچ آپریشن کر چکی تھی۔ ادھر ذرائع ابلاغ کے مطابق لاہور میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کر لی ہے، مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر بھی جاری کردی ہے، خود کش حملہ آور کی عمر16سے18سال تھی جبکہ دھماکے میں 10؍ سے 12؍ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف 90؍ فیصد کامیابی حاصل کرلی ہے، دھماکا کرکے دہشت گرد خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں، کوئی نئی تنظیم ملک میں پنجے نہیں گاڑ رہی بلکہ دہشت گرد نام بدل بدل کر کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کبھی طالبان کبھی جماعت الاحرار کبھی لشکر جھنگوی کا نام استعمال کرتے ہیں۔ خودکش دھماکے میں متعدد قیمتی جانوں کے ضیاع پر سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے اظہار افسوس کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور دھماکے کے متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس کیا ہے اور پاک فوج کے دستوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ زخمیوں کو بچانے اور جائے وقوع پر سکیورٹی امور میں مدد دینے کیلئے اقدامات کریں۔

سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی، سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور امیر جے یو آئی فضل الرحمان سمیت تمام سیاسی رہنماؤں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

تازہ ترین