• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدمیں حکومت ناکام ہوچکی،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ لاہور دھماکا آپریشن خیبرفورون میں فوجی کامیابیوں کا ردعمل بھی ہوسکتا ہے، دہشتگردی کی حالیہ لہر کی وجہ نیپ پر جزوی عملدرآمد اور کالعدم تنظیموں کا متحرک ہونا بھی ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج کی کارکردگی شاندار جبکہ سول حکومت کی شرمناک ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں سویلین حکومت ناکام ہوچکی ہے، چوہدری نثار کے پارٹی چھوڑنے سے ن لیگ کو بہت بڑا دھچکا لگے گا، چوہدری نثار نے پارٹی یا کابینہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو ن لیگ کو تو نقصان پہنچے گامگر چوہدری نثار کا سیاسی مستقبل بھی داؤ پر لگ جائے گا، چوہدری نثار کے جانے سے مسلم لیگ ن کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار امتیاز عالم، مظہر عباس، حسن نثار، بابر ستار، شہزاد چوہدری اور ماروی سرمد نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کیا۔ امتیاز عالم نے کہا کہ ہمیں آج تک کبھی انتظامیہ یا ادارتی بورڈ کی طرف سے فون نہیں آیا کہ آپ نے کس سوال کا کیا جواب دینا ہے،جس دن اظہار کی آزادی نہ رہی تو ادارہ چھوڑ دوں گا۔

میزبان عائشہ بخش کے پہلے سوال لاہور دھماکا، دہشتگردی کی حالیہ لہر کی وجہ کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے امتیاز عالم نے کہا کہ لاہور دھماکا آپریشن خیبرفورون میں فوجی کامیابیوں کا ردعمل بھی ہوسکتا ہے، دہشتگردی کی حالیہ لہر کی وجہ نیپ پر جزوی عملدرآمد اور کالعدم تنظیموں کا متحرک ہونا بھی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے کچھ حصوں پر ہی عمل ہورہا ہے، عالمی سطح پر کالعدم تنظیموں کیخلاف جنوبی پنجاب میں آپریشن نہیں ہورہا ہے۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا ہے، پولیس کو آسان ٹارگٹ ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے، جب دہشتگردی کیخلاف اتنا بڑا آپریشن ہورہا ہو تو دہشتگردوں کا ردعمل آنا بھی لازمی ہے، دہشتگردی کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کی تربیت بہت ضروری تھی۔

حسن نثار نے کہا کہ دہشتگردی کی حالیہ وجہ حکومت کی پاناما پر توجہ نہیں ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج کی کارکردگی شاندار جبکہ سول حکومت کی شرمناک ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں سویلین حکومت ناکام ہوچکی ہے، حکمرانوں کی صرف اپنی ترجیحات ہیں انہیں لوگوں کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ معاملات کو سنجیدگی سے نہ لینا ہماری قومی رویہ بن چکا ہے، دہشتگردی کیخلاف حکومت کی سنجیدگی پر سوالیہ نشان ہیں، نیشنل ایکشن پلان کو کیوں چھوڑ دیا گیا، پنجاب میں ایپکس کمیٹی کی میٹنگ کیوں نہیں ہوئی،پنجاب میں آپریشن ہوتا کیوں نظر نہیں آرہا ہے، سیاسی اور فکری لیڈرشپ کو معاشرہ اور سوچ بدلنے کیلئے کام کرنا ہوگا،ہمارے نظام کی ناکامی کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ لاہور میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعہ کے دن وزیرداخلہ ممکنہ طور پر استعفیٰ دینے والے تھے۔

بابر ستار نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں دہشتگردی میں لوگوں کا ماراجانا قبول کرلیا ہے، ہم انتہائی غیرسنجیدہ لوگ ہیں اور ہر چیز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے بجائے اسے چھوڑ کر آگے چل دیتے ہیں۔ماروی سرمد نے کہا کہ دہشتگردی کے پیچھے غیرملکی عناصر ضرور ہوں گے لیکن ان کی مدد ہماری سرزمین پر بسنے والے کچھ لوگ ہی کررہے ہیں، جب وزیرداخلہ کالعدم تنظیموں کے لوگوں سے ملتے ہیں تو بات ختم ہوجاتی ہے، رینجرز پنجاب میں چھوٹو گینگ کو ختم کرنے تو آجاتے ہیں لیکن کوئی کام کا آپریشن نہیں کرتے۔

تازہ ترین