• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بندش اور قبلہ اول میں مسلمانوں کو مذہبی مناسک کی ادائیگی سے روکنے پر پاکستانی دفتر خارجہ کی طرف سے تحفظات کا اظہار ملک کے20کروڑ عوام کی آواز اور پورے عالم اسلام خصوصاً فلسطینیوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان بالکل بر وقت ہے کہ حکومت پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ ترکی کے صدر نے بھی اپنے عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ تمام مسلمانوں کی آنکھ کا تارا ہے۔ اسرائیلی فوج کو قوانین کا احترام کرنا چاہئے اور وہ مسلمانوں کو اپنے فرائض کی ادائیگی سے نہ روکے۔ خود یہودیوں کے اسرائیل مخالف آرتھوڈوکس گروپ نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے نیویارک میں اس کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ مسجد اقصیٰ کی بندش کا واقعہ کوئی نئی بات نہیں اسرائیلی فوج کو جب بھی آزاد فلسطین کے قیام کے حوالے سے فلسطینیوں کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اس نے اپنا غصہ مسلمانوں کے متبرک مقامات کی بے حرمتی کر کے نکالا، دنیا کا کوئی مذہب اپنے پیروکاروں کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ دوسروں کے مذہبی اور متبرک مقامات کی حرمت کو پامال کرے۔ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے لگائے گئے ڈی ٹیکٹر ہٹا کر حفاظتی اقدامات اپنے ہاتھ میں لے لیے ہیں جس پر فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ترکی اور پاکستان کی آواز سے آواز ملا کر دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے تمام عالم اسلام کو اس وقت فلسطینی حکومت کا مکمل ساتھ دینا چاہئے اور اقوام متحدہ کو بھی اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کا نوٹس لینا چاہئے۔ عالمی برادری کو فلسطین کے مسئلہ پر سرد مہری ختم کرنی چاہئے اور اسرائیل کو مسلمانوں کے خلاف منفی ہتھکنڈوں سے روکنا چاہئے۔

تازہ ترین