• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی حکومت میں اختلافات سنگین، ناراض گروپ کا مذاکرات سے انکار

Todays Print

 پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر پختونخوا میںپاکستان تحریک انصاف حکومت کے اندرونی اختلافات اور وزیر اعلیٰ کیخلاف بغاوت میں شدت آگئی ہے اور ناراض عاطف گروپ نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مذا کر ات سے انکار کرتے ہوئے پانامہ معاملہ کے بعد حکمت عملی کا اعلان کرنے اور صرف عمران کی موجودگی میں ہی وزیر اعلیٰ  سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سپیکر اسد قیصر کی مصالحتی کوششیں ناکام ہونے کے بعد جرگہ نے وزیر اعلیٰ کو بغاوت کرنے والے گروپ کے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔

ناراض گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی کے متعدد اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کیخلاف گروپ کی حمایت اور شمولیت کی یقین دہانی کرادی ہے، خیبر پختونخوا کےصوبائی وزیر تعلیم اور تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عاطف خان، ان کے عزیز سینئر صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی اور رکن اسمبلی محمد علی خان ترکئی نے اپنے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پر الزامات عائد کرتے ہوئے ان کیخلاف علم بغاوت بلند کیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ  صوبائی حکومت کے بیشتر معاملات درست میں نہیں جارہے، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پارٹی منشور اور عمران خان کے وژن کو بالائے طاق رکھ کر تمام معاملات میں اپنی مرضی اور منشور پر عمل پیرا ہیں ،وزیر اعلیٰ صوابی اور مردان میں ان کے مقابلہ میں دوسرے امیدواروں کی راہ ہموار کررہے ہیں جبکہ صوبہ کے ہر حلقہ میںپارٹی ٹکٹوں کی بندر بانٹ کرتے ہوئے اپنی مرضی کے امیدواروں کا چناؤ شروع کیا ہے، ناراض گروپ کے رکن محمد علی ترکئی نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم نے اپنی پارٹی عوامی جمہوری اتحاد کے پانچ ایم پی ایز اور ایم این اے تحریک انصاف میں شامل کئے کیونکہ ہمارا اور تحریک انصاف کاوژن ایک تھا تاہم وزیر اعلیٰ پرویز خٹک تحریک انصاف کے منشور سے ہٹ کر ذاتی ایجنڈے پر چل رہے ہیں‘‘۔

صوبائی حکومت میں اختلافات اور وزیر اعلیٰ کیخلاف بغاوت کے خاتمہ کیلئے سپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں صوبائی وزرا کے جرگہ نے عاطف خان اور شہرام ترکئی سے ملاقات کرکے منانے کی کوششیں کیں تاہم انہوں نے تحفظات سے دستبردار ہونے اور مزیدمذاکرات سے انکار کردیا ہے جس کے بعد سپیکر اسد قیصر نے وزیر اعلیٰ کو ناراض گروپ کے خدشات سے آگاہ کردیا ہے، دوسری جانب  ناراض سینئر وزیر شہرام ترکئی غیر ملکی دورے پر روانہ ہوگئے ہیں جبکہ ان کے گروپ نے مزید اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ پانامہ کے ہنگامہ کے بعد آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائےگا اور فیصلہ کیا ہے کہ اب عمران خان کی موجودگی کے بغیر کوئی مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔

تازہ ترین