• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارکان پارلیمان کی نئی ڈائریکٹری کا اجراء

Todays Print

اسلام آباد (حنیف خالد،تنویر ہاشمی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایک ہزاردس پارلیمنٹرینز کی ٹیکس تفصیلات پر مشتمل ٹیکس ڈائریکٹری جاری کردی ہے۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پارلیمنٹریزکی ٹیکس ڈائریکٹر کا جمعرات کو ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں اجراء کیا۔ حکومت نے مسلسل چوتھے سال یہ ٹیکس ڈائریکٹری جاری کی۔گزشتہ سال 996پارلیمنٹریزکی ٹیکس تفصیلات دی گئی تھیں۔ 1010ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس تفصیلات ایف بی آر کی ویب سائیٹ پر دستیاب ہیں۔ایف بی آر نے ان پارلیمنٹریز کے لیے ٹیکس تفصیلات جمع کرانے کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کردی ہے جنہوں نے ابھی تک تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔

ٹیکس  ڈائریکٹری کے مطابق گزشتہ مالی سال وزیراعظم نوازشریف نے سال 2016 میں 25 لاکھ 24 ہزار 213 روپے ٹیکس ادا کیا۔ تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے ایک لاکھ 59 ہزار 609،اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ایک لاکھ 24ہزار 215،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 95 لاکھ 31 ہزار 60 روپے ٹیکس دیا۔

حمزہ شہباز نے 70 لاکھ 38 ہزار 777 روپے،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے51 لاکھ 65 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا  پرویز خٹک نے 8 لاکھ 13 ہزار 869 اور وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے 14 لاکھ 11 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار 46لاکھ 17ہزار328روپے ،وزیرداخلہ چوہدری نثار نے 11 لاکھ 92 ہزار618 روپے، وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے 39 لاکھ 83 ہزار 491 روپے ، وزیردفاع خواجہ آصف نے 8 لاکھ 31 ہزار 986 روپے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 1 لاکھ 4 ہزار 853 روپے ، وزیرپیٹرلیم شاہد خاقان عباسی نے 26 لاکھ 59 ہزار 183 روپے ٹیکس ادا کیا۔پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین نے 5 کروڑ 36 لاکھ 77 ہزار 422 روپےاور شیح رشید نے 5 لاکھ 5 ہزار 966 روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ 

سینٹر روزی خان کاکڑ نے چار کروڑ99لاکھ 23ہزار سات سو 83روپے ، سینٹر محمد طلحہ محمود نے تین کروڑ 24لاکھ 95ہزار268روپے ، سینٹر شبلی فراز نے55ہزار448روپے ،سینٹر اعتزاز احسن نے ایک کروڑ 38لاکھ54ہزار833روپے ، سینٹر سراج الحق نے 34ہزار 941روپے ،سینٹر مشاہد حسین سید 51328روپے ، سینٹر عثمان سیف اللہ 22لاکھ 46ہزار416روپے ، سینٹر الیاس بلور9لاکھ44ہزار667روپے ، سینٹر اعظم سواتی ایک لاکھ23ہزار861روپے ، سینٹر محسن عزیز 88لاکھ96ہزار12روپے ، سینٹر بابر اعوان 55لاکھ 76ہزار832روپے ، سینٹر سلیم مانڈوی والا13لاکھ 47ہزار362روپے ٹیکس ادا کیا  ، ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی گیارہ لاکھ 16ہزار45روپے ،  وفاقی وزیر مذہبی امورسردار محمد یوسف دو لاکھ 47ہزار773روپے ،  جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے50ہزار 181روپے ، اسد عمر 63لاکھ68ہزار864روپے ،وزیر مملکت طارق فضل چوہدری ایک لاکھ 77ہزار860روپے ادا کیا ، وزیر مملکت پارلیمانی امورشیخ آفتاب10 لاکھ98 ہزار486روپے ، مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہی 14لاکھ82ہزار588روپے ، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے چار لاکھ دوہزار406روپے ، دانیال عزیز 62ہزار544روپے ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال 82ہزار440روپے ، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر دولاکھ 62ہزار874، وفاقی وزیر کشمیر امور برجیس طاہر ایک لاکھ 9ہزار 36روپے ،تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی 18لاکھ62ہزار414روپے ،جہانگیر ترین وفاقی وزیر سکند ر حیات بوسن8لاکھ 69ہزار813روپے ، وزیر مملکت بلیغ الرحمن پانچ لاکھ 54ہزار114روپے ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار  غلام مرتضیٰ جتوئی دولاکھ 78ہزار307روپے ، ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار 39ہزار 758روپے ، محمود اچکزئی17ہزار 470روپے ، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ ایک لاکھ 13ہزار روپے ،وزیر مملکت انوشہ رحمن 97ہزار 906روپے، وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب50ہزار 181روپے ، ماروی میمن نے 34ہزار 965روپے  ٹیکس ادا کیا۔بی بی سی کے مطابق سب سے زیادہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جہانگیر خان ترین نے پانچ کروڑ 36 لاکھ 77 ہزار 426 روپے جبکہ سندھ اسمبلی کے رکن فیاض علی بٹ نے ایک ہزار95 روپے ٹیکس ادا کیا۔ کروڑوں کا ٹیکس ادا کرنے والوں میں بلوچستان سے روزی خان کاکڑنے چار کروڑ 99 لاکھ،فاٹا  رکن تاج محمد آفریدی نے3کروڑ 52 لاکھ،کے پی کے سے تعلق رکھنے والے طلحہ محمود نے3کروڑ 24 لاکھ،سندھ سے ڈاکٹرفروغ نسیم نے2کروڑاوراعتزاز احسن نے ایک کروڑ 38 لاکھ سے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان دنیا میں چوتھا ملک ہے جس نے پارلیمنٹریز کی ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات عام کی ہیں۔ یہ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ حکومت رواں برس پارلیمنٹریزکی ٹیکس تفصیلات جاری نہیں کرے گی لیکن حکومت نے جولائی میں ہی  تفصیلات جاری کردیں جبکہ گزشتہ برس اکتوبر میں جاری کی گئی تھیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ چار برسوں میں ٹیکس ریونیو میں 73فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 1900ارب روپے سے 3360ار ب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 3360ارب ٹیکس جمع کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان نے ملٹی لیٹرل کنونشن کی رکنیت حاصل کی اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد ٹیکس معلومات کے تبادلے کے لیے دوطرفہ معاہدہ کیا۔حکومت نے انسداد رشوت کے لیے عالمی کنونشن کی رکنیت کے لیے کام شروع کیا ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نےآئی ایم ایف کے ساتھ پہلی مرتبہ ایک مشکل پروگرام مکمل کیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری یہ معاشی کامیابیاں ہمیں راستے سے ہٹانے والوں کو ہضم نہیں ہورہیں، ہمیں  راستے سے ہٹانے کے خواہشمندموجودہ ترقی سے خوش نہیں ہیں اور وہ پاکستان کو خود مختار معاشی ملک نہیں دیکھنا چاہتے۔ قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی ریونیو ہارون اختر خان نے کہا کہ حکومت نے ملک میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں  قوم کی تعمیر کرنیوالوں اور بدعنوان عناصر میںتفریق مشکل تھی۔

تازہ ترین