• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ووٹ کی حرمت کیلئے آئین بدلنا ہوگا، چیئرمین سینیٹ کی تجاویز پر ساتھ دینگے، لاہور میں نواز شریف کا خطاب

Todays Print

لاہور (ایجنسیاں) سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ووٹ کی حرمت کیلئے آئین بدلنا ہوگا‘ چیئرمین سینیٹ کی تجاویز سے اتفاق کرتا ہوں ، مسلم لیگ ( ن) سینیٹ میں ان کا ساتھ دے گی‘ اگر وہ نیا آئین و قانون بنانا چاہتے ہیں توہم ان کا ساتھ دیں گے‘ ان کے ساتھ بیٹھیں گے تاکہ یہ کام ابھی شروع کیا جا سکے‘پاکستان کے ساتھ تماشاکرنے والوں کا احتساب کیا جائے ۔

مشرقی پاکستان الگ کردیاگیا‘بلوچستان میں کیا ہورہاہے‘اقتدارنہیں انصاف کیلئے نکلاہوں‘ڈرتاہوںنہ گھر بیٹھوں گا‘نظام میں وائرس ہے ‘ اسے ٹھیک کرنا ہوگا‘کل پروگرام دوں گا‘یہ ملک چند لوگوں کی جاگیر نہیں بلکہ 20کروڑ عوام کا ہے‘ انقلاب کےلئے تیار ہو؟ نواز شریف کبھی آپ کو دھوکا نہیں دے گا،نواز شریف آپ کا با وقار ساتھی ہے، وقت آنے والا ہے‘ فیصلہ ہو جائے گا، اداس مت ہو اور فکر مت کرو، انشاءاللہ فتح آپ کی ہوگی‘ہار ان کی ہے جنہوں نے ستر سال سے قوم کو یرغمال بنایا ہوا تھا‘نواز شریف کا پیغام پہنچے تو پھر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر میرا ساتھ دینا ۔ وہ ہفتہ کو مرید کے اورلاہورمیں خطاب کررہے تھے ۔

قبل ازیں لاہور روانگی سے قبل گوجرانوالہ میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ میری نا اہلی کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا،ہم سپریم کورٹ میں کچھ بھی کر لیتے یہی فیصلہ ہونا تھا ،اگر سپر یم کورٹ کے اس فیصلے کو عالمی عدالت میں لے جاؤں توعالمی عدالت ایک منٹ میں اس فیصلے کو ختم کر دے گی‘انہوں نے کہا کہ بیٹے سے پیسے نہیں لیے تو یہ فیصلہ کیا گیا ،اگر بیٹے سے پیسے لے بھی لیتا تو فیصلہ یہی ہونا تھا کیونکہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا ۔

بعدازاں لاہورپہنچنے پرداتادربارکے باہر عوام کے جم غفیرسے خطاب کرتے ہوئے میاں نوازشریف نے سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین رضا ربانی کی تجاویز سے اتفاق اور کسی بھی نئے آئین و قانون کی تیاری کیلئے ساتھ دینے کا واضح عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چار روز کے سفر کے دوران جو جذبات دیکھے ہیں یہ انقلاب کا پیشہ خیمہ ہیں،اگرانقلاب نہ آیا تو غریب ہمیشہ غریب ہی رہے گا‘غریبوںکے گھر میں خوشحالی نہیں آئے گی ،کون ہیں جو پاکستان کے ساتھ ظلم کرتے ہیں ؟انہیں احساس ہونا چاہیے ،جنہوں نے ستر سال سے پاکستان کے ساتھ کھیل کھیلا ہے تماشہ کیا ہے کیا ان کا احتساب ہونا چاہیے یا نہیں؟، میں ڈرتا نہیں ہوں نہ گھر میںبیٹھوں گا اورمیں اس وقت تک گھر میں نہیں بیٹھوں گا جب تک پاکستان اور عوام کی تقدیر نہیں بدل جاتی ،عوام کو جرات کے ساتھ اسٹینڈ لینا ہوگا ورنہ پاکستان ادھورا رہ جائے گا‘ہمیں پاکستان کو ٹھوکروں سے بچانا ہے‘ تماشے اور مذاق سے بچانا ہے ۔پاکستان کا بچہ بچہ سراپا احتجاج ہے کہ نواز شریف کو کیسے نا اہل کر دیا ،وہ پوچھتے ہیں جنہوں نے نا اہل کیا کیا وہ اہل ہیں‘ آپ دیکھ لو آپ کو یہ وجہ سمجھ آتی ہے کہ بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی ، نہیں لی تو نہیں لی آپ کو کیا ہے ، آپ کون ہیں ،بتائیں کیا حرج ہے ‘ 70سال سے یہ سلوک ہوتا ہوا آیا ہے ، پاکستان بدلے گا یا نہیں بدلے گا ؟۔اتنے اچھے کام ہو رہے تھے پھر وزیراعظم کے ساتھ یہ سلوک کیا جاتا ہے ؟۔ہمیں یہ منظور نہیں ۔

1947سے آج تک وزرائے اعظم کے ساتھ یہی سلوک ہوتا رہا ہے لیکن اب یہ نہیں چلے گا ، پاکستان کو بدلنا ہوگا ۔کیا سارے سارے کے سارے وزرائے اعظم غلط تھے جوانہیں مدت پوری نہیں کرنے دی جاتی ۔کون ہیں جو پاکستان کے ساتھ ظلم کرتے ہیں ، کون ہے جو پاکستان کی ترقی کو سبوتاژ کرتا ہے آپ ان کو پہچانتے ہیں یا نہیں؟۔1971ء میں پاکستان حادثے کا شکار ہوا اور دولخت ہوا ،اللہ نہ کرے پاکستان کو دوبارہ کوئی حادثہ پیش آجائے مجھے اس سے ڈرلگتا ہے ۔

20کروڑ عوام پاکستان کے مالک ہیں یہاں چند لوگوں کی اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے‘ عوام اگر کہیں گے کہ نواز شریف ہمارے ووٹ کی عزت اور حرمت ہونی چاہیے وہ بھی کر کے دکھائوں گا ، نواز شریف جو کہتا ہے وہ کرتا ہے آپ نے حکم دیا تو تو مجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں ہے ،مجھے اپنے اقتدار کی پرواہ نہیں ہے‘ میں ڈرتا نہیں ہوں نہ گھر میںبیٹھوں گا اورمیں اس وقت تک گھر نہیں بیٹھوں گا جب تک پاکستان اور عوام کی تقدیر نہیں بدل جاتی ۔ ہمارے نظام کو وائرس لا حق ہو گیا ہے اسے ٹھیک کرنا ہے ، پاکستان اوپر کی طرف جارہا تھا یہ نیچے کی طرف لے آئے ہیں ۔ انشا اللہ ملک بدلے گا ‘سستا انصاف آئے گا ۔آج عدالتوں میں تیس ‘ تیس سال سے مقدمات لٹکے ہوئے ہیں ، دادے کا مقدمہ پوتا بھگت رہا ہے اور فیصلے نہیں ہو رہے ۔

سماجی ‘ عدالتی ‘ معاشرتی انصاف نہیں مل رہا ہے یہ ظلم کی بات ہے ایسا نظام لائیں گے جس کے تحت نوے دنوں میں انصاف ملے گا اس کے لئے قانون لانا ہوں گے آئین بدلنا ہوگا نظام بدلنا ہوگا جو غریب عدالتوں کی فیس نہیں دے سکتے اس کی ادائیگی انشا اللہ مملکت کرے گی ، اللہ کے فضل و کرم سے ہم یہ کریں گے او رمیں اس کا وعدہ کر رہا ہوں‘میں انصاف کے لئے نکلا ہوں اقتدار کے لئے نہیں‘بلوچستان اور دوسرے صوبوں کے ساتھ کیا سلوک ہوا‘ ایک وزیراعظم کو نکال دیا ہے لیکن آزاد کشمیر کا وزیر اعظم ابھی بھی ہے ۔قبل ازیں گوجرانوالہ سے روانگی کے بعدمریدکے میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ یہ جذبہ اگر سلامت رہے تو انشاءاللہ خیر ہی خیر ہے‘20کروڑ عوام ہی ملک کے اصل مالک ہیں۔

تازہ ترین