• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتظامی لاپروائی، گٹر کے ڈھکن غائب، اسٹریٹ لائٹس خراب، حادثات میں اضافہ

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) انتظامیہ کی نااہلی کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں مین ہولز کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث حادثات میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں، بیشتر علاقوں میں کھلے مین ہولز پر شہریوں نے پتھر یا لکڑیاں لگادی ہیں جبکہ شہر کے تین درجن سے زائد علاقوں میں اسٹریٹس لائٹس نہ ہونے یا خرابی کی وجہ سے بھی جرائم اور حادثات رونما ہو رہے ہیں۔

حیدرآباد میں انتظامی افسران کی نااہلی یا چشم پوشی کے باعثشہریوں کی جانوں کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں،لطیف آباد نمبر 2,5,7,911,12،پھلیلی،آفندی ٹاؤن،ٹنڈو ولی محمد،مارکیٹ،رسالہ روڈ،حسین آباد روڈ سمیت دیگر علاقوں میں کھلے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کے لئے خطرہ بن چکے ہیں مزید براں اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے کے باعث رات میں آئے روز تین سے پانچ موٹر سائیکل سوار کھلے مین ہولز کی وجہ سے حادثات کا شکار ہوتے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

حیدرآباد میں مین ہولز کا انتظام واسااور بعض علاقوں میں بلدیاتی اداروں کے پاس ہے۔ واسا ذرائع کے مطابق شہر میں 22 ہزار سے زائد مین ہولز ہیں جن کی مرمت و دیکھ بھال کے لئے ایک مخصوص فنڈ اور عملہ کی ضرورت ہوتی ہے،واسا میں پہلے ہی ملازمین کی قلت ہے اور جو ہیں ان کو 3 سے 4 ماہ تک تنخواہ نہیں ملتی جس کی وجہ سے مین ہولز پرمقررہ عملہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتا،مین ہولز کھلے ہونے کی ایک بڑی وجہ ڈھکن چوری ہونا بھی ہے۔ ماضی میں واسا لوہے،بیڑ،سیمنٹ اور لکڑی کے ڈھکن استعمال کرتا رہا ہے لیکن وہ بھی اکثر چوری ہوجاتے ہیں۔ واسا کے مطابق مین ہولز کے ڈھکن کی چوری روکنا ادارے کے لئے ممکن نہیں۔

تازہ ترین