• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2 خواتین سمیت 3 افراد کی غیرقانونی گرفتاریوں کے خلاف درخواست

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد میں دو خواتین سمیت 3 افراد کی کی غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف دائر الگ الگ تین درخواستوں پر ریڈ کمشنرز کو اے سیکشن،سائٹ،قاسم آباد،نسیم نگر اور بھٹائی نگر تھانوں پر چھاپوں کے احکامات،چھاپوں کے دوران ایک محبوس لاک میں قید ملا جس کے خلاف مقدمہ درج تھا جبکہ خاتون سمیت 5 افراد بازیاب نہ ہوسکے۔

تفصیلات کے مطابق سیشن جج حیدرآباد کی عدالت میں ماروی ٹاؤن قاسم آباد کی رہائشی قمر النساءزوجہ عبداللہ ابڑو کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے پہلے اس کے بیٹے عارف ابڑو کو گرفتار کیا تھا،عدالتی حکم پر چھاپے کے دوران بیٹا بازیاب ہوگیاتھا،بعد ازاں غیر قانونی گرفتاری کے خلاف کارروائی کے لئے دائر درخواست پر عدالت نے ایف آئی آر کا بھی حکم دیا تھا لیکن ایف آئی آر درج نہیں کرائی،12 اگست کو ایس ایچ او قاسم آباد،نسیم نگر اور بھٹائی نگر نے گھر پر دوبارہ چھاپے مارکر شوہر عبداللہ اور بیٹوں فہد علی اور فہیم گل کو بھی گرفتار کرلیا ہے،تھانے گئی تو پہلے پولیس اہلکاروں نے گرفتاری سے انکار کیا،بعد ازاں رہائی کے لئے 5 لاکھ روپے رشوت طلب کی، پولیس نے میرے شوہر اور بیٹوں کو جھوٹے کیسز میں ملوث کرنے،قتل اور زخمی کرنے کی دھمکیاں دیں، انہیں بازیاب کرایا جائے۔ عدالت نے درخواست پر سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 4 کو ریڈ کمشنر مقرر کرکے قاسم آباد بھٹائی نگر اور نسیم نگر تھانوں پر چھاپوں کا حکم دیا تھا،ریڈ کمشنر نے تینوں تھانوں پر چھاپے مارکر لاک اپ اور دیگر حصوں کی تلاشی لی لیکن تینوں نہیں ملے،پولیس نے کہا کہ تینوں ملزمان پولیس کو کرائم نمبر 114/2017 میں مطلوب ہیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا ہے،ریڈ کمشنر کی رپورٹ پر عدالت نے درخواست نمٹا دی ۔

اسی عدالت میں دوسری درخواست لطیف آباد نمبر 12 گوہر کالونی کے رہائشی کامران خان کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اے سیکشن پولیس نے 11 اگست کو گھر پر چھاپہ مارکرا س کی بہن نجمہ ناز اور اس کے شوہر ندیم احمد کو گرفتار کرلیا ہے،بازیاب کرایا جائے،سیشن جج حیدرآباد کے احکامات پر سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 2 کو تھانے پر چھاپے کا حکم دیا تھا۔ ریڈ کمشنر نے عدالتی احکامات پر اے سیکشن تھانے پر چھاپہ مارکر تلاشی لی تو ندیم احمد لاک اپ میں موجود تھا جبکہ اس کی بیوی نجمہ نہیں ملی،پولیس کا کہنا ہے کہ ندیم کو تھانے میں دفعہ 380 اور 457 کے تحت درج مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔

عدالت نے ریڈ کمشنر کی رپورٹ کے بعد درخواست مسترد کردی۔ اسی عدالت میں تیسری درخواست مرشد آباد کالونی سائٹ ایریا کی رہائشی مسماة عابدہ زوجہ عبدالغفور راجپوت کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 11 اگست کو سائٹ پولیس نے سادہ لباس میں گھر میں گھس کر خواتین سے بدتمیزی کی اور بیٹے 25 سالہ وقار حسین کو گرفتار کرکے لے گئے،تھانے پہنچی تو بیٹا لاک اپ میں قیداور اس پر تشدد کیا جارہا تھا،دوبارہ گئی تو بیٹا تھانے میں موجود نہیں تھا،بیٹے کو بازیاب کرایا جائے۔

عدالت نے درخواست پر سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 12 کو ریڈ کمشنر مقرر کرکے سائٹ تھانے پر چھاپے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی احکامات پر ریڈ کمشنر نے تھانے پر چھاپہ مارکر تلاشی لی اور ریکارڈ چیک کیا لیکن وقار وہاں موجود نہیں تھا اور نہ ہی اس کی گرفتاری کا کوئی اندراج تھا،ریڈ کمشنر کی رپورٹ پر عدالت نے درخواست مسترد کردی ہے۔

تازہ ترین