• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کا یوم آزادی، کشمیریوں کا یوم سیاہ، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال

Todays Print

سرینگر(ایجنسیاں) بھارت کے 70ویں یوم آزادی پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا،مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ،نظام زندگی مفلوج ، بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور فوج کے مظالم کے خلاف احتجاج اور ریلیاں،آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے ،انٹر نیٹ ،موبائل اور ریل سروس معطل رہی، احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون، قابض فورسز نے متعدد افراد کوگرفتار کرلیا گیا،کئی علاقوں کا محاصرہ، جگہ جگہ چھاپہ مار کارروائیاں ، مقبوضہ وادی میں سیکورٹی انتہائی سخت ، سرینگر سمیت کئی علاقے فوجی چھائونیوں میں تبدیل ، سرینگر میں بندوقوں کے سائے میں بھارتی یوم آزادی کی تقریب ، فرانس میں کشمیری برادری کا بھارتی مظالم کیخلاف ایفل ٹاورکے سامنے بھارت احتجاج ، کینیڈا، برطانیہ اور ناروے سمیت دنیا کےکئی ممالک میں مقیم کشمیریوں کے بھارتی سفارت خانوں اور قونصلیٹس کے باہر احتجاجی مظاہرے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی بالآخریہ تسلیم کرلیا کہ مسئلہ کشمیر گالی یا گولی سے نہیں لوگوں کو گلے لگانے سے حل ہو گا۔

قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں دنیا ہماری ساتھ کھڑی ہے اور انٹیلی جنس معلومات دے رہی ہے، مذہب کے نام پر تشدد برداشت نہیں، 3طلاقوں کیخلاف خواتین کی مدد کرینگے ، کرپشن سے لڑتےرہیں گے، جموں و کشمیر لبریشن کے رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اسلام آباد میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مودی کے بیان پر  ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی جب سے اقتدار میں آیا موت کا فرشتہ بن کر کشمیریوں کو گلے لگارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو بھارت کے یوم آزادی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منا یا۔ کشمیریوں نے اپنے حق خودارادیت کیلئے احتجاجی ریلیاں نکالیں ۔

ریاست کی تمام عمارتوں پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے ۔مقبوضہ وادی میں سید علی گیلانی، میر واعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پرمشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر مکمل ہڑتال رہی جبکہ غاصب فورسز نے احتجاجی مظاہرے روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر کریک ڈان کرتے ہوئے بیسیوں افراد کی پکڑ دھکڑ کی۔ مقبوضہ وادی میں سڑکوں سے ٹرانسپورٹ بھی غائب رہی ۔اس دوران بھارتی فورسز نے سرینگر سمیت پوری وادی کو سیل کئے رکھا اور وادی میں کرفیو کا سماں رہا۔اس دوران سید علی گیلانی سمیت چوٹی کی حریت قیادت گھروں میں نظر بند رہی جبکہ یاسین ملک کو رات کو ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تمام پابندیوں کے باوجود کشمیریوں نے مختلف علاقوں میں سیاہ پرچم لہرائے اور بھارتی قبضے کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہرین نے اپنی تصاویر کو کسی نہ کسی طرح سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں بھی بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا اس دوران تمام دفاتر،دکانوں اور گھروں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ،مظفرآباد کے سینٹرل پریس کلب میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان ، مختلف سیاسی ، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنما اور نمائندوں نے اس موقع پر خطاب کیا۔وکلاء برادری نے بھی بارز کے دفاتر پر سیاہ پرچم لہرائے،آزاد کشمیر کے مختلف مقامات پر ریلیاں نکال کر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔سرینگر میں بھارت کے یوم آزادی کی تقریب بھی بندوقوں کے سائے میں منعقد کی گئی ۔تقریب کا انعقاد بخشی اسٹیڈیم میں کیا گیا جہاں محبوبہ مفتی نے بھارتی ترنگا لہرایا۔اس موقع پر بھارتی فوج نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔بخشی اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والی 15اگست کی اس بڑی تقریب کیلئے اسٹیڈیم کے گرد و نواح کے ساتھ ساتھ پورے شہر سرینگر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ۔بھارتی وزیر نریندر مودی میں مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ کارروائیوں میں ناکامی کے بعد کشمیری عوام کو نیا جھانسہ دینے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر گالی یا گولی سے نہیں لوگوں کو گلے لگانے سے حل ہو گا۔منگل کو دہلی کے تاریخی لال قلعے میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کشمیر کے علاوہ اترپردیش کے شہر گورکھپور میں بچوں کی اموات کے معاملے پر بھی بات کی۔خطاب کی ابتدا میں ہی انھوں نے گورکھپور کے ایک ہسپتال میں درجنوں بچوں کی ہلاکت پر افسوس ظاہر کیا۔ کشمیر کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا: ʼنہ گالی سے اور نہ گولی سے، کشمیر کا مسئلہ گلے لگانے سے حل ہو گا۔انھوں نے کہا: ʼہمیں کشمیر کے معاملے پر مل کر کام کرنا ہو گاتاکہ کشمیر کی جنت کو ہم دوبارہ محسوس کر سکیں اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں۔

نریندر مودی نے کہا کہ میں کشمیری نوجوان سے دوبارہ کہتا ہوں کہ مرکزی دھارے میں آ جائیں ، تمہیں جمہوریت میں بولنے کا حق حاصل ہے، ہمیں کشمیر پر مل جل کر کام کرنا ہوگا تاکہ کشمیر کی جنت کو ہم دوبارہ محسوس کر سکیں اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا نیا بھارت جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ جمہوریت صرف ووٹ تک محدود نہیں۔ نئے انڈیا کی جمہوریت ایسی ہو گی جس میں نظام کے بجائے عوام سے ملک چلے گا۔نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملے پر نرمی برتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انھوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ʼجب سرجیکل سٹرائیکس ہوئیں تو دنیا نے ہماری طاقت کو تسلیم کیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکیلے نہیں ہیں۔

تازہ ترین