• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نامکمل تفتیش، افغان خفیہ ادارے کیساتھ ملکر دہشتگردی کرنیوالا رہا

Todays Print

کراچی (ثاقب صغیر/ اسٹاف رپورٹر) افغان انٹیلی جنس ایجنسی (این ڈی ایس) کیساتھ ملکر کراچی میں دہشت گرد کارروائیاں کرنے والا ملزم پولیس کی غلط تفتیش کے باعث گرفتار ہونے کے باوجود رہا ہوا۔ تفصیلات کے مطابق ٹی ٹی پی کے تحریک امارات اسلامیہ گروپ کا امیر مفتی شاکراللہ کراچی کے علاقے سائٹ کا رہائشی ہے اور سال 2013اور2014میں ضلع غربی میں ہونے والی پولیس کلنگ کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی شہادت کے بعد قانون نافذ کرنے والےایک ادارے نے مفتی شاکراللہ کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا تھا تاکہ چوہدری اسلم کی شہادت میں اس کے ملوث ہونے کی تفتیش کی جا سکے لیکن پولیس نے اس پر دہشت گردی کا مقدمہ بنانے اور اسکے جرائم کی تفتیش کرنے کے بجائے مبینہ طور پر اس پر پردہ ڈال دیا اور اسکے خلاف صرف  اسلحہ ایکٹ کے تحت معمولی نوعیت کا مقدمہ درج کیا جسکی وجہ سے وہ ضمانت پر باہر آ گیا  اور اسی وجہ سے ملزم کا نام ریڈ بک میں بھی شامل نہیں ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ایک ادارے نے پولیس کے ایک ایس پی کی جانب سے مبینہ طور پر ملزم سے صحیح طور پر تفتیش نہ کرنے کی شکایت بھی کی تھی۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد کے مطابق ضمانت کے بعد مفتی شاکر اللہ افغانستان چلا گیا تھا  اور اب وہاں پر ایک بڑا ٹریننگ کیمپ چلا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کا تحریک امارات اسلامیہ گروپ پہلے افغان طالبان کے ساتھ تھا تاہم ان سے علیحدگی کے بعد اب یہ افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کیساتھ ملکر کام کر رہا ہے۔گذشتہ دنوں سی ٹی ڈی نے سائٹ کے علاقے حیدر چالی میں واقع مفتی شاکر کے الکریم اسلامک اکیڈمی نامی سکول اور مدرسہ پر چھاپہ مار کر مفتی شاکر اللہ کے بھائی سمیت دو افراد کو گرفتار کر کے مدرسے کو سیل کر دیا تھا۔واضح رہے کہ ایک ہفتے کے دوران اس گروپ کے پانچ دہشت گرد سی ٹی ڈی کیساتھ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ 

تازہ ترین