• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڈیالہ روڈ پر غیرقانونی تعمیرات، آر ڈی اےکمرشلائزیشن فیس سے محروم

راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے) آر ڈی اے کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے اڈیالہ روڈ پر غیرقانونی پلازوں ، مارکیٹوں ، شادی ہالز اور دکانوں کی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، بغیر کمرشلائزیشن کرائے اور بغیر نقشہ منظوری کے مارکی بھی تعمیر کر لی گئی ہے ،مالک کمرشلائزیشن کیلئے چکر لگاتا رہا مگر اس کا کیس آگے چلانے کی بجائے ادھر ہی پھنسا دیا گیا، بغیر کمرشلائزیشن اور نقشہ منظوری کے تعمیرات سے ادارے کو کمرشل فیسوں کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، آر ڈی اے کے کنٹرول ایریاز میں اڈیالہ روڈ پر اب تک ہونے والی کمرشل تعمیرات کے صرف دس فیصد تک ہی نقشے ہونگے جبکہ آر ڈی اے کے افسران اور فیلڈ سٹاف کی عدم دلچسپی کے باعث بہت کم جائیدادوں کی کمرشلائزیشن کرائی گئی ہے ، ہائیکورٹ روڈ سے منسلک ہائوسنگ سکیم میں عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیر کر لی گئی ہے ، فیلڈ سٹاف اس غیرقانونی تعمیر کو پہلے مکمل ہوتے دیکھتا رہا اب مالکان کیخلاف ایف آئی آر کے انداراج کیلئے اس نے کوششیں شروع کر دیں ، آر ڈی اے کے ڈائریکٹر میٹرو پولیٹن اینڈ ٹریفک انجینئرنگ جمشید آفتاب گزشتہ روز اپنے دورہ اڈیالہ روڈ کے دوران وہاں زیر تعمیر غیرقانونی مارکی کی تعمیرات سمیت دیگر غیرقانونی تعمیرات دیکھ کرڈپٹی ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول طاہر میو سپرنٹنڈنٹ ندیم جمال سمیت بلڈنگ انسپکٹر سے جواب طلبی کرتے ہوئے تین دن میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں۔ اڈیالہ روڈ پر صرف دس فیصد کمرشل عمارتیں ہی ایسی ہونگی جن کی کمرشلائزیشن یا پھر نقشوں کی منظوری ہوئی ہو گی ۔ ہائیکورٹ روڈ ، ائرپورٹ روڈ ، جی ٹی روڈ ، فتح جنگ روڈ ، مورگاہ روڈ ، ڈیفنس روڈ ، نیومورگاہ روڈ کی صورتحال اس سے بھی بدتر ہے ۔رابطے پر جمشید آفتاب کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس عملے کی شدید قلت ہے حال ہی ڈی جی آر ڈی اے کو ڈینگی کے حوالے سے 20بلڈنگ چیکروں کی عارضی بھرتی کیلئے نوٹ بھیجا تھا جس کی انہوں نے منظوری دیدی ہے۔
تازہ ترین