• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقتدار میں 62، 63 کیوں یاد نہ آیا، نواز شریف سے رابطہ ہے نہ رکھنا چاہتا ہوں، جمہوریت نہیں ان کی ذات خطرے میں ہے، آصف زرداری

Todays Print

لاہور ( نیوز ایجنسیز / جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف سے رابطہ ہے اور نہ ہی رکھنا چاہتا ہوں، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کا حصہ نہیں بنیں گے، اس وقت جمہوریت نہیں بلکہ نوازشریف کی ذات کو خطرہ ہے، اقتدار میں رہ کر62، 63، گرینڈنیشنل ڈائیلاگ اور نیاعمرانی معاہدہ کیوں یاد نہیںآیا؟نواز شریف کی ترجیحات مصیبت میں الگ اور اقتدار میں الگ ہوتی ہے ، آج مشکل کا شکار ہیں تو انہیں سب باتیں یاد آرہی ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے بلاول ہاؤس لاہور میں اہم مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکیا جس ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ پنجاب میں پارٹی کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری بھی لاہور پہنچ گئے اور انہوں نے این اے 120؍ کے انتخاب، آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں منعقد اجلاس کی صدارت کی جس میں آصف علی زرداری سمیت دیگر مرکزی رہنما موجود تھے آصف علی زرداری ،بلاول بھٹو آج (جمعرات کو )پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق  بدھ کو بلاول ہا ئوس لاہور میں اپنی زیر صدارت ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی پار لیمنٹرین کے چیئر مین آصف علی زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ہاتھ ملانے سے صاف انکار کر تے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف جب اقتدار میں تھے تو انہیں آرٹیکل  63،62 کیوں یاد نہ آیا،نواز شریف سے رابطہ ہےنہ رکھنا چاہتا ہوں،جمہوریت نہیں انکی ذات خطرے میں ہے۔ نواز شریف سے رابطہ ہی نہیں رکھنا چاہتے تو ڈائیلا گ کیسا؟ آصف زرداری نے مزید کہا کہ نواز شریف جب  اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کی ترجیحات بدل جاتی ہیں‘  نواز شریف کو اقتدار میں62،63 ، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ اور نیا عمرانی معاہدہ یاد کیوں نہیں آیا۔

اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللہ بابر، قمر زمان کائرہ، منظور وٹو، ، سلیم مانڈوی والا، ندیم افضل چن، مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت دیگر قائدین شریک ہوئے ۔ اجلاس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال  کیا گیا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف کی ترجیحات مشکلات میں اور اقتدار میں الگ الگ ہوتی ہیں۔نیا عمرانی معاہدہ  انہیں پہلےکیوں یاد نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا چنیوٹ کا کامیاب جلسہ سب کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے، بلاول میدان میں اتر چکا ہے جس سے پارٹی کی عوام میں مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔ ادھر بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری  بھی لاہور پہنچ گئے ہیں ۔

بلاول بھٹو نے لاہور آمد کے بعد مرکزی رہنمائوں کے اجلاس کی صدارت کی ۔ اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، ،مخدوم شہاب الدین ،فرحت اللہ بابر ،ندیم افضل چن ،سینیٹر سلیم مانڈی والا ،مصطفی نواز کھوکھر ،اورنگزیب برکی ، تسنیم قریشی سمیت دیگر شریک ہوئے ۔ اجلاس میں حلقہ این اے 120کےلئے انتخابی مہم اور کامیابی کےلئے حکمت عملی پر تبادلہ خیال سمیت آئندہ کے لائحہ عمل بارے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ بتایا گیا ہے کہ  سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اوربلاول بھٹو زرداری آج ( جمعرات ) سہ پہر چار بجے بلاول ہائوس لاہور میں اہم پریس کانفرنس کریں گے ۔

تازہ ترین