• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نسیم ولی کی پارٹی اے این پی میں ضم کرنے پر اتفاق، فرید طوفان آئوٹ

Todays Print

 پشاور( گلزار محمد خان) عوامی نیشنل پارٹی کے قائد اسفندیارولی خان اور اے این پی ولی گروپ کی سربراہ بیگم نسیم ولی خان کے مابین خاندانی تنازعہ و سیاسی اختلافات کے خاتمہ اور دونوں پارٹیوں کے انضمام پر اتفاق ہوگیا ہے۔

دونوں قائدین کی باضابطہ ملاقات جمعہ یا پھر ہفتہ کے روز ہوگی جس میں بیگم نسیم ولی خان اپنی پارٹی ضم کرنے کا اعلان کریں گی البتہ اے این پی ولی کے صوبائی صدر فرید طوفان پر اے این پی کے دروازے بدستور بند رہیں گے اور وہ پارٹی انضمام کے باوجود اے این پی کا حصہ نہیں بن سکیں گے، ولی خاندان میں اختلافات ختم کرانے کیلئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مولانا محمد خان شیرانی بھی جرگہ کرچکے ہیں تاہم اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی، ایمل ولی خان، غزن خان اور لونگین ولی خان کی کوششوں سے خاندان کے بڑوں میں صلح کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان اور ان کی والدہ بیگم نسیم ولی خان کے مابین 2012میں خاندانی امور پر اختلافات نے جنم لیا تھا اور بعدغلط فہمیوں کا دائرہ سیاست کے میدان تک پہنچا، بیگم نسیم ولی خان نےصوبہ میں اے این پی کی پانچ سالہ حکومت کے اختتام پر پارٹی پالیسیوں  پر شدید تحفظات اور اسفند یار و لی خان پر الزامات عائد کرتے ہوئے دوبارہ عملی سیاست میں آنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد انہوں نے اے این پی کےناراض نظریاتی رہنماؤں و کارکنوں کو جمع کرکے عوامی نیشنل پارٹی ولی کے نام سے نئی پارٹی کے قیام اور باچا خان اور ولی خان کےمشن وفلسفہ کو آگے لے جانے کا اعلان کیا تھا۔

10سال کیلئے اے این پی سے نکالے گئے پارٹی رہنما فرید خان طوفان کو اے این پی ولی کا مرکزی جنرل سیکرٹری اور بعد ازاں صوبائی صدر بنایا گیا ، اسفندیارولی اور بیگم نسیم ولی خان کے مابین اختلافات  کا سلسلہ چار سال تک جاری رہا اس دوران ولی خاندان کی نئی نسل اپنے بڑوں کے مابین اختلافات کے خاتمہ کیلئے کافی متحرک رہی ، ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے مرکزی رہنما مولانا محمد خان شیرانی بھی مصالحتی کوششیں کرچکے ہیں تاہم اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی، ان کے بھائی غزن خان ، اسفندیارولی خان کے صاحبزادے ایمل ولی خان اور سنگین ولی خان کے صاحبزادے لونگین ولی خان نے صلح کیلئے راہ ہموار کی ، ذرائع کے مطابق حیدر ہوتی، غزن خان اور ان کی والدہ راضی نامہ کے سلسلہ میں کئی مرتبہ بیگم نسیم ولی خان کیساتھ ملاقاتیں کرچکی ہیں ، ذرائع کے مطابق اے این پی ولی گروپ کے مرکزی اور صوبائی کونسل نے بھی بیگم نسیم ولی خان کو اے این پی میں انضمام کا اختیار دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی اور ایمل ولی خان 20اگست کو فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے روانہ ہوں گے جس سے قبل جمعہ یا پھر ہفتہ کے روز اسفندیار ولی خان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ بیگم نسیم ولی خان کے گھر جاکر ان سے ملاقات کریں گے جبکہ اسی ملاقات کے دوران خاندانی تنازعہ اور سیاسی اختلافات کے خاتمہ کا باضابطہ اعلان کیا جائیگا، ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کا انضمام غیر مشروط ہوگا البتہ اے این پی نے فرید طوفان کو دوبارہ شامل کرنے سے انکار کیا ہے۔

تازہ ترین