• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتوں میں غلط فیصلوں کا سبب بننے والے ایک بنیادی نقص کی بھرپور نشاندہی کرتے ہیں کہ جھوٹی گواہی کی بنا پر ملزمان کا رہا ہونا، اکثر مقدمات میں گواہ جھوٹے ہوتے ہیں اور عدالتوں کو قانون اور دستیاب شہادتوں ہی پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ جھوٹی گواہی باقاعدہ ایک پیشہ اور بہت سے لوگوں کا مستقل ذریعہ معاش ہے۔ جھوٹی گواہی ثابت ہونے پر عدالتیں دوچار جھوٹے گواہوں کو جیل بھیجیں تاکہ لوگ عبرت پکڑیں۔ اسلام کی رُو سے جھوٹی گواہی شرک اور قتل کی طرح گناہ کبیرہ ہے۔ اس کے باوجود اسلامی جمہوریہ پاکستان میں جھوٹی گواہی کے نیٹ ورک کا کسی روک ٹوک کے بغیر پھلتے پھولتے جانا قانون ساز اداروں کی فوری توجہ کا طالب ہے۔ عدالتی نظام کو ایک طرف جھوٹے گواہوں سے پاک کیا جائے اور دوسری طرف برسر حق فریق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
(عالیہ نعیم )
aliyanaeem@gmail.com

تازہ ترین