• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان بنا تو ملازمین کیلئے تنخوائیں نہیں تھی،آج ملک ایک بڑی ایٹمی واقتصادی قوت ہے، مقررین

لندن (آصف ڈار) پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانے کیلئے قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے افکار پر عمل کرنا ضروری ہے۔ قائداعظم پاکستان کو ایسا ملک بنانا چاہتے تھے جس میں اس کے تمام شہریوں کو رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر مساوی حقوق اور ترقی کے مواقع حاصل ہوں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے یوم آزادی کے حوالے سے پاکستان سینٹر ولزڈن گرین میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی میزبانی سینٹر کے چیئرمین طارق ڈار نے کی جبکہ اس سے سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن، بیسٹ وے کے چوہدری مظفر، محمود ڈار، پاکستان یوکے چیمبر آف کامرس کے صدر چوہدری صدیق، برینٹ کے سابق میئر کونسلر احمد شہزاد او بی ای، علامہ قاری ارشد جمیل، کونسلر اسلم چوہدری اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جس میں کرپشن نہ ہو اور نہ ہی کسی کے ساتھ ناانصافی ہو۔

وہ چاہتے تھے کہ پاکستان میں کسی کے ساتھ مذہبی امتیاز نہ برتا جائے۔ بعض مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کا وہ خواب ابھی پورا نہیں ہوا جس کی عوام کو امیدیں تھیں تاہم ملک صحیح سمت پر گامزن ہے اور وہ وقت دور نہیں جب پاکستان ایشیاء کا اقتصادی ٹائیگر بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان آزاد ہوا تو اس کے پاس سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے پیسے نہیں تھے۔ پاکستانی عوام کی محنت کی وجہ سے آج نہ صرف ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہے بلکہ اسلامی ممالک کی واحد ایٹمی قوت بھی بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کی لاکھ کوششوں کے باوجود پاکستان اپنی منزل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اگرچہ 70برس قوموں کی زندگی میں بڑا عرصہ نہیں ہوتے مگر اس کے باوجود پاکستانی قوم نے اپنے جذبے کے ذریعے ثابت کیا ہے کہ اس ملک کے اندر طاقتور ترین ملک بننے کی استعداد موجود ہے۔ بعض مقررین کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں قومی ادارے مضبوط ہورہے ہیں۔ اگر سارے ادارے اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں گے تو ملک میں بہت زیادہ خوشحالی آئے گی اور یہ مزید مضبوط ہوگا۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستانی فوج اور عوام نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اس حوالے سے مغربی ممالک کو دہرا معیار ترک کردینا چاہئے۔ تقریب کے آغاز میں پاکستان اور برطانیہ کے قومی ترانے بجائے گئے جبکہ پاکستان کی مدرٹریسا مس ڈاکٹررتھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

تازہ ترین