• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی اجلاس، سینیٹر طوری کے ریمارکس پروفاقی وزیر شدید برہم

Todays Print

اسلام آباد(خبر نگارخصوصی ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی  قومی صحت کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سجاد طوری کے نجی میڈیکل کالجوں کی فیسیں بڑھانے سے متعلق ریمارکس پر وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ برم ہو گئیں ،چیئر مین کمیٹی نے شفاء انٹرنیشنل میڈیکل کالج کی جانب سے داخلہ ٹیسٹ کی مد میں فی طالبعلم چھ ہزار روپے وصول کئے جانے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو ہدایت جاری کی ہے کہ اگر شفا میڈیکل کالج طلبا سے وصول کئے گئے پیسے واپس نہیں کرتا تو اس کے داخلے بند کر دیئے جائیں ۔

اْنہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں دی جانے والی ادویات پر  25 فیصد اضافی رقم وصول کی جاتی ہے ،جس پر ایکشن لینے کی ضرورت ہے جس پر سی ای او ڈریپ اسلم افغانی نے کہا کہ یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا اس کیلئے کمیٹی اسلام آباد انتظامیہ کو طلب کرے جس پر چئیر مین کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں کمشنر اسلام آبا د اور سیکرٹری کیڈ کو بلایا جائے .

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اسد حفیظ نے کہا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی اٹانومس باڈی ہے وہ اپنے فیصلے خود کرکے کمیٹی کا آگاہ کر دے گی جس پر سینٹر خالدہ پروین نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ پی ایم  ڈی سی نے کرنا ہے تو ہمارا یہاں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں پھر وہ خود ہی سب کچھ کر لیں ،پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافہ کے حوالہ سے وفاقی وزیر سائرہ افضل نے کہا کہ ان کی فیسوں میں اضافہ کی تجویز ہے کمیٹی سفارش کر دے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی صورت یہ نہیں ہونے دینگے ۔

پی ایم اینڈ ڈی سی کے قائم مقام صدر نے شفاء انٹرنیشنل کی جانب سے فیسیں بڑھائے جانے کے حوالےسے اس بات کی تصدیق کی کہ شفا انٹرنیشنل کالج نے اضافی فیسیں وصول کی ہیں ان کیخلاف قانونی کارروائی بنتی ہے جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ جب تک وصول کی گئی اضافی فیسیں طلباء کو واپس نہیں کی جاتیں اس وقت تک ان کو نئے داخلے نہ کرنے دیئے جائیں۔

ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے  اسلم افغانی نے کمیٹی کو بتایا کہ سفارشات وزیراعظم کو بھیجی گئی ہیں ان کی منظوری کے بعد کمیٹی میں پیش کر دی جائینگی۔ کمیٹی نے ڈریپ سے پوچھا کہ اسٹنٹس کی قیمتیں مقرر کرنے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے جس پر ڈریپ سی ای او ڈاکٹر اسلم افغانی نے کمیٹی کو بتایا کہ امراض قلب میں استعمال ہونے والے اسٹنٹ کی قیمت دو ماہ کے اندر مقرر کرلی جائے گی ۔وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کمیٹی سفارش کرے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافہ کیا جائے جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر سجاد طوری نے کہا کہ ہم غریب لوگوں کے نمائندے ہیں ہم کیسے فیسوں میں اضافہ کی منظوری دیں ،ہمیں پہلے بریفنگ دی جائے کہ پرائیویٹ میڈیکل کالج کے اخراجات کتنے ہیں پھر فیسوں کے بارے میں سوچا جائے گا ، طلبہ کو علم میں ہی نہیں ہوتا کہ کون سا میڈیکل کالج رجسٹرڈ ہے یا نہیں جس پر وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کہا میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے والے بچوں کوکالجز کا پتہ ہوتا ہے، ہم نے نئے بننے والے 12 میڈیکل کالجز کا مکمل پوسٹ مارٹم کیا ہے ۔ 

سجاد طوری نے کہا کمیٹی کو بتایا جائے کہ ملک بھر میں کون سا پرائیویٹ میڈیکل کالج خسارے میں جا رہا ہے ،  غریب لوگوں کو میڈیکل کالجزمیں داخلوں سے فیسیں بڑھا کر کیوں روکنا چاہتے ہیں آخر فیس بڑھانے پر اس قدر زور کیوں دیا جا رہا ہے آپ کو اس کی کیا تکلیف ہے جس پر وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے شدید برہم ہو گئیں اور کہا کہ اگر آپ نے ہمارے بارے میں ایسے الفاظ استعمال کرنے ہیں تو آئندہ میں کمیٹی میٹنگ میں نہیں آئوں گی جس پر ممبران کمیٹی نے اْنہیں کہا کہ آپ کو سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے چیئرمین کمیٹی کا مقصد ہے کہ فیس بڑھانے پر اصرار کرنے کی کوئی جائز وجہ سمجھ میں نہیں آرہی،سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ وزارت اگر فیسیں بڑھانا چاہتی ہے تو کمیٹی میں تجاویزلائے ۔

وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کمیٹی سفارش کرے کے نئے میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن کو جلد مکمل کیا جائے۔

تازہ ترین