• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازنثار اختلافات شخصی وسنجیدہ،وجہ پاناما کیس مس ہینڈلنگ،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کے نواز شریف سے سنجیدہ اختلافات ہیں لیکن وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے، چوہدری نثار اور نواز شریف اختلافات کی وجہ شخصی اختلافات اور پارٹی میں آمریت ہونا ہے،چوہدری نثار کے نواز شریف سے ا ختلافات کی وجہ پاناما کیس کی مس ہینڈلنگ ،پرویز مشرف کا ٹرائل اور جارحانہ حکمت عملی ہے، چوہدری نثار کے خیال میں پرویز رشید نے نواز شریف کو یہاں تک پہنچایا ہے،چوہدری نثار سمجھتے ہیں مریم نواز نے اپنے والد کو یہاں تک پہنچادیا ہے، موجودہ صورتحال کے ذمہ دار نواز شریف خود ہیں، کلثوم نواز کی عدم موجودگی سے این اے 120کے انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کلثوم نواز کے لندن جانے سے تحریک انصاف کو فائدہ ہوگا،کلثوم نواز کا عین وقت پر لندن چلے جانا این اے 102میں ن لیگ کے ووٹرز کی نا قدری ہے۔ ان خیالات کا اظہار شہزاد چوہدری، رانا جواد، ارشاد بھٹی، حفیظ اللہ نیازی، مظہر عباس اور بابر ستار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان عائشہ بخش کے پہلے سوال چوہدری نثار کے نواز شریف سے بڑھتے اختلافات، وجہ کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے رانا جواد نے کہا کہ نواز شریف جس طرح معاملات چلانا چاہتے ہیں چوہدری نثار اس کے حق میں نہیں ہیں، چوہدری نثار چاہتے ہیں نواز شریف براہ راست ٹکراؤ میں نہ جائیں بلکہ فوج کو جہاں جہاں اسپیس کی ضرورت ہے انہیں دیا جائے، چوہدری نثار کہتے تھے کہ فوج سے تعلقات اس حد تک نہ خراب کیے جائیں کہ آپ بند گلی میں چلے جائیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ نواز شریف کے رابطوں میں چوہدری نثار باہر تھے اور یہ معاملہ دوسرے لوگوں کے ہاتھ میں تھا،نواز شریف کہتے ہیں ہماری کئی دشمنیاں اپنی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں،ہمیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر ان پالیسیوں پر نظرثانی کرنی ہوگی، نواز شریف معاشی ترقی کیلئے خطے کے ممالک سے تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ نواز شریف اور چوہدری نثار میں اختلافات نئے نہیں ہیں، چوہدری نثار کی نواز شریف سے بہت زیادہ دوستی تھی لیکن وقت کے ساتھ شہباز شریف سے ان کی دوستی بڑھتی گئی۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے نواز شریف سے سنجیدہ اختلافات ہیں لیکن وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے، چوہدری نثار کے نواز شریف سے اختلافات پرویز مشرف کو آرمی چیف بنانے پرشروع ہوئے تھے، نواز شریف کو گلہ ہے مشرف مارشل لاء میں چوہدری نثار کو گھر میں نظربند کیا گیا لیکن انہیں جیلوں میں رکھا گیا، چوہدری نثار نواز شریف سے اختلافات کی بہت سی وجوہات بتاچکے ہیں کہ نواز شریف کو ان کے مشیروں نے مروایا ہے، وہ خوشامدیوں میں گھرے رہتے ہیں اور مجھ پر اعتماد نہیں ہے، پارٹی کے اندر سے میرے خلاف سازشیں ہوتی ہیں اور مجھ پر ہمیشہ فوج کا آدمی ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ چوہدری نثار اور نواز شریف اختلافات کی وجہ شخصی اختلافات اور پارٹی میں آمریت ہونا ہے، چوہدری نثار کو پارٹی میں کسی بڑی بات چیت کا حصہ نہیں بنایا جاتا تھا، انہیں گلہ تھا کہ میں پارٹی کا سینئر ترین کارکن ہوں لیکن میری کوئی وقعت نہیں ہے، چوہدری نثار نے اہم نکتہ اٹھایا کہ یہ کیا پارٹی ہے جو جمہوریت کا نعرہ لگاتی ہے مگر اس میں جمہوریت نہیں ہے۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے نوازشریف سے اختلافات کی بڑی وجہ پارٹی میں آمریت اور نواز شریف کا کمزور ہونا ہے۔ مظہر عباس نے کہا کہ چوہدری نثار کے نواز شریف سے ا ختلافات کی وجہ پاناما کیس کی مس ہینڈلنگ ،پرویز مشرف کا ٹرائل اور جارحانہ حکمت عملی ہے، نواز شریف بھی چوہدری نثار سے کراچی آپریشن میں پیپلز پارٹی کیخلاف کارروائیوں پر اختلاف رکھتے ہیں، ن لیگ میں تو ہمیشہ آمریت رہی ہے چوہدری نثار کوا ٓج کیسے اس کا خیال آگیا، نواز شریف کی جونیجو کیخلاف بغاوت درست فیصلہ نہیں تھا لیکن چوہدری نثار ان کے ساتھ کھڑے رہے۔دوسرے سوال چوہدری نثار کا بیان! سب کو پتا ہے کہ یہاں تک کس نے پہنچایا، آپ بتائیں؟ کے جواب میں حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ چوہدری نثار کے خیال میں پرویز رشید نے نواز شریف کو یہاں تک پہنچایا ہے۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی موجودہ صورتحال کے بنیادی قصور وار جنرل غلام جیلانی ہیں۔مظہر عباس نے کہا کہ نواز شریف نے خود اپنے آپ کو موجودہ صورتحال تک پہنچایا ہے۔ رانا جواد نے کہا کہ چوہدری نثار سمجھتے ہیں مریم نواز نے اپنے والد کو یہاں تک پہنچادیا ہے، مریم نواز کا سوچنے کا طریقہ بھی نواز شریف جیسا ہی ہے، اس وقت نواز شریف اور چوہدری نثار کے نظریوں کی جنگ جاری ہے، پرویز رشید اور چوہدری نثار میں بنیادی اختلاف ڈان لیکس پر ہے۔

تازہ ترین