• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیم کے نام پرلوٹاجارہا ہے،حکومت خاموش تما شائی بن گئی ،پشاور ہائیکورٹ

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس اکرام اللہ خان نے کہاہے کہ نجی تعلیمی اداروں کی مشروم گروتھ ہورہی ہے جس کابنیادی مقصدسادہ لوح عوام اورطلباء کے والدین سے لمبی رقمیں وصول کرناہے اوراس طرح تعلیم کے نام پرلوگوں کو لوٹاجارہا ہے اورحکومت صرف تماشائی کاکردار ادا کررہی ہے حکومت کو ان اقدامات کانوٹس لیناچاہئیے  طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اورحکومت اگرخاموش رہی توپھرعدالت خود ایکشن لے گی اورایسے اداروں کو بند کردیا جائے گافاضل جسٹس نے یہ ریمارکس گذشتہ روز پشاورکے نجی تعلیمی ادارے کے سترہ طلباء بلال وغیرہ کی جانب سے نقیب اللہ ٹکرایڈوکیٹ کی وساطت سے دائررٹ پرجاری کئے اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گذاروں کو تھرڈسمیسٹرسے چوتھے سمیسٹرمیں پروموٹ کیا گیا اورماہانہ فیس بھی وصول کرچکے ہیں تاہم جب وہ خیبرمیڈیکل یونیورسٹی سے رابطہ کیاتوپتہ چلا کہ تھرڈسمیسٹرمیں وہ فیل ہیں رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیاگیا ادارے  نے فیل شدہ طلباء کو کامیاب ظاہرکرکے  فی طالبعلم سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے وصول  کر کے لاکھوں روپے اکھٹے کر لئے ہیں لہذا وصول کی جانے والی رقم واپس دلا کرطلباء کے مستقبل کو محفوظ بنایاجائے فاضل بنچ نے اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل کو طلب کیااورانہیں ہدایت دی کہ مذکورہ ادارے کاانسپکشن کرکے جامع رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے ۔

تازہ ترین