• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حجاب پر پابندی کیلئے آسٹریلیا کی خاتون سینیٹربرقع پہن کر پارلیمنٹ پہنچ گئی

سڈنی (جنگ نیوز، این این آئی)آسٹریلیا کی اقلیتی سیاسی جماعت ’ون نیشن‘ کی سینیٹر پالن ہینسن نے گزشتہ روز برقع پہن کر آسٹریلوی پارلیمنٹ پہنچ کر ایک ہنگامہ کھڑا کردیا۔امریکی خبر رساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق خاتون سیاستدان کی اس حرکت کی وجہ اسلامی پردے اور برقع پر قومی پابندی کا مطالبہ تھا جس پر ساتھی قانون سازوں نے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

مسلمان مخالف سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والی سینیٹر 10 منٹ تک برقع پہنے پارلیمنٹ میں بیٹھی رہیں۔جس کے بعد برقع اتار کر انہوں نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریر میں کہا کہ آسٹریلیا کو دہشتگردی کا خطرہ ہے اس لئے برقع پر پابندی عائد کر دی جائے ۔تاہم اس موقع پر اٹارنی جنرل جارج برانڈس کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کبھی بھی برقع پر پابندی عائد نہیں کرے گی۔

جس پر قانون سازوں نے ان کی تعریف کی۔اٹارنی جنرل نے خاتون سیاستدان کے اس اقدام کو سٹنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی اس حرکت سے آسٹریلیا میں موجود مسلمان اقلیت کے جذبات مجروح ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ ’کسی کمیونٹی کا مذاق اڑانا، ان کے مذہبی لباس کا تمسخر اڑانا قابلِ نفرت ہے اور میں آپ سے درخواست کروں گا کہ اپنے اس اقدام پر غور کریں۔اپوزیشن لیڈر نے بھی خاتون سینیٹر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپنا مذہبی لباس پہننا اور سینٹ میں سٹنٹ کے طور پر ایسا لباس پہن کر آنے میں فرق ہے۔یاد رہے کہ اکتوبر 2014 ءمیں آسٹریلوی حکومت نے پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلمان خواتین کے حجاب پہنے پر عائد پابندی اٹھا لی تھی۔  

تازہ ترین