• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارسلونا حملے میں ملوث دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق،4افردگرفتار

بارسلونا (نیوز ڈیسک)بارسلونا میں ہونے والے حملے میں ملوث اہم مشتبہ دہشت گرد موسی اوبکر سپین ہی میں ہونے والے ایک دوسرے حملے میں پولیس کے ہاتھوں مارا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس نےتصدیق کرتے ہوئے کہاکہ موسی اوبکر کیمبرلز میں ہونے والے حملے میں مارے جانے والے پانچ مشتبہ افراد میں شامل تھا۔اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ وہ موسی اوبکر اور تین دیگر افراد کو تلاش کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ چار دیگر مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔خیال رہے کہ بارسلونا میں ہونے والے حملے میں 13 افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب ایک وین جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسے اوبکر نے کرائے پر حاصل کیا تھا پیدل چلنے والے افراد پر چڑھ گئی۔پولیس کے مطابق مشتبہ افراد مزید منظم حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔پولیس کے مطابق سپین میں گذشتہ دنوں ہونے والے دو حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔ پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کیمرلز میں پولیس کی گولیوں کا نشانہ بننے والا ایک حملہ آور زخمی ہے۔پولیس کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے دہشت گرد تھے۔سپین کے وزیراعظم نے اس واقعے کو جہادیوں کا حملہ قرار دیا ہے۔ وزیراعظم نے اس حملے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ایک دوسرا حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری بیلٹس پہنی ہوئی تھیں۔کیٹلن ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ جمعے کو ہونے والے اس دوسرے حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت سات افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک شخص کی حالت نازک ہے۔حکام بارسلونا اور کیمبرلز کے حملوں کے تانے بانے بدھ کو ایک گھر میں ہونے والے دھماکے سے جوڑتے ہیں، جس میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔پولیس نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سڑکوں پر نہ نکلیں۔

تازہ ترین