• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈینگی نے وبائی شکل اختیار کرلی ، تہکال اورپشتخرہ کے بعد دیگر علاقوں سے بھی کیسز سامنے آنا شروع ہوگئے

پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور میں ڈینگی نے وبائی شکل اختیار کرلی ، تہکال اورپشتخرہ کے بعد دیگر علاقوں سے بھی کیسز سامنے آنا شروع ہوگئے ، ڈینگی نے افغان مہاجر کی بھی جان لے لی، پچھلے 24گھنٹوں کے دوران اسپتالوں میں 70سے زائد کیسز رپورٹ ہوئےجسکے بعد متاثرہ افراد کی تعداد920سے تجاوز کرچکی ہے،خیبرپختونخوا حکومت نے ڈینگی کے ہاتھوں 5افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ اور ہنگامی اقدامات کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، ادھر پنجاب حکومت کی محکمہ صحت کی ٹیم بھی پشاور پہنچ گئی، جبکہ صوبائی وزیرصحت شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ ڈینگی وباء پر قابو پانے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اورانکے پاس ماہرین اور وسائل موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، خیبرٹیچنگ اسپتال میں 24گھنٹوں کے دوران 75، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 7جبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں 6مزید مریضوں میں مرض کی تشخیص ہوگئی ہے ،ایل آرایچ میں تہکال پایاں، یونیورسٹی ٹائون،بڈھ بیر اور نوشہرہ سےتعلق رکھنے والے مریضوں کو داخل کیا گیا، اسی طرح دیگرہسپتالوں میں بھی مریض لائے جارہے ہیں، ڈینگی بخار سے لنڈی ارباب کا رہائشی افغان مہاجر فرید اللہ بھی جاں بحق ہوگیا، علاقہ مکینوں کے مطابق فرید اللہ کو خیبرٹیچنگ ہسپتال اور اسکے بعد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس لیجایا گیا جہاں اس میں وائرس کی تشخیص ہوئی لیکن تشویشناک حالت کے باجود ہسپتال میں رکھنے کی بجائےمریض کو گھربھیج دیا جہاں اس کی موت واقع ہوگئی،بعدازاں فریداللہ کی لاش کو کابل منتقل کیا گیا،وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر پشاور میںڈینگی وائرس کے خاتمے کےلیے پنجاب سےڈاکٹروں پرمشتمل ٹیم اورلیب موبائل وین پشاور پہنچ گئی اور ڈینگی سے متاثرہ علاقے تہکال میں کام شروع کردیا ۔ ادھر ہیلتھ سیکرٹریٹ پشاور میںڈینگی سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شہرام تراکئی نے کہا کہ وفاقی وزیرصحت اورپنجاب کے چیف سیکرٹری نے رابطہ کرکے ڈینگی پر قابو پانے کیلئے تعاون فراہم کرنے کی آفر کی جسے سراہتے ہیں ،ماضی میں پنجاب کو بھی یہ مسئلہ درپیش رہا اورانکا اس سلسلے میں وسیع تجربہ ہے جہاں ضرورت پڑے گی انکے تجربہ سے فائد ہ اٹھائیں گے،فی الحال ہمارے پاس ماہرین اور تمام وسائل موجود ہیں ،جس طرح سوات میں ڈینگی پر قابو پایاپشاور میں بھی کنٹرول کرلیں گے،مرض اس سطح پر نہیں پہنچی کہ خوفزدہ ہوجائیں ۔وزیرصحت کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کیوجہ سے سیاسی رہنما کارکنوں سمیت جانے سے گریز کریں ،اس سے مریضوں کو سروسز کی فراہمی متاثرہوسکتی ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام ڈرامے بند کریں،وہ ڈینگی پر بھی سیاست کررہے ہیں۔اگر انہیں صوبے کے لوگوں کا اتنا خیال ہے تو لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے، ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں لوڈشیڈنگ سے لوگ کمروں سےباہرسونے پر مجبور ہیں، جس سے انہیں سخت مشکلات پیش آرہی ہیں، انہوں نےپہلی بار ڈینگی سے 5افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خیبرٹیچنگ ہسپتال میں اب تک862 مریض رپورٹ ہوئے جن میں 374مریضوں کو داخل کیا گیا ، تمام ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کے مریضوں کامفت ٹیسٹ اورعلاج کیاجارہا ہے۔

تازہ ترین