• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر عاصم اور دیگر کیخلاف 462؍ ارب اور 17؍ ارب کے ریفرنسز کی سماعت

کراچی (اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کیخلاف جے جے وی ایل میں 17؍ ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں ملزم بشارت مرزا کی جانب سے فرد جرم عائد نہ کئے جانے سے متعلق درخواست پر آئندہ سماعت پر پراسکیوٹر سے دلائل طلب کرلئے ہیں ۔ عدالت میں 462ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں نیب کی جانب سے مزید دستاویزات جمع کرادیئے گئے ہیں ۔عدالت نے ریفرنسز کی مزید سماعت 22؍اگست تک ملتوی کردی۔ تفصیلات کےمطابق ہفتے کے روز احتساب عدالت  میں ڈاکٹر عاصم کیخلاف 17؍ ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم، زوہیر صدیقی، بشارت مرزا، شعیب وارثی، ملک عثمان اور خالد رحمان پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران عدالت میں ملزم بشارت مرزا کی جانب سے فرد جرم عائد نہ کرنے سے متعلق درخواست پر ملزم کے وکیل کی جانب سے دلائل دیئے گئے۔ وکیل بشارت مرزا نے کہا کہ نیب نے ایس ایس جی سی میں غیر قانونی ٹھیکے دینے کے معاملے پر تحقیقات ہی نہیں کی۔ ڈاکٹر عاصم کے خلاف بنایا گیا ریفرنس ردی کی ٹوکری ہے۔ وکیل نے کہا کہ ان کیخلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ہیں جس شخص کی شکایت پر ریفرنس دائر کیا گیا وہ ڈاکٹر ہے۔ ڈاکٹر انور سہتو کو ٹیکنیکل اکاؤنٹس کا کچھ نہیں پتہ، ریفرنس میں گواہوں کے بیان میں بھی تضاد ہے۔ عدالت نے بشارت مرزا کے وکیل اظہر صدیقی کے دلائل مکمل ہونے پر آئندہ سماعت پر پراسیکوٹر سے دلائل طلب کرلئے۔ دوسری جانب اسی عدالت  میں ڈاکٹر عاصم و دیگر کے خلاف 462؍ ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے موقع پر ملزم اطہر حسین اور محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے گواہ محمد اکرم کو بھی پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران نیب کی جانب سے مزید دستاویزات پیش کئے گئے۔ سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ تاحال انڈکس کا معاملہ حل نہیں ہوا۔ نیب جو دستاویزات اب دے رہی ہے وہ پہلے نہیں دئیے گئے۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ اچھا خاصہ ریفرنس چل رہا تھا یہ نئے دستاویزات لے آئے ہیں۔ سماعت کے دوران ریفرنس میں ملوث سابق افسر اطہر حسین نے کہا کہ میری طبیعت ناساز ہے علاج کرایا جائے ‘ اسپتال انتظامیہ نے ڈسچارج بھی کردیا ہے۔ عدالت نے دونوں ریفرنسز کی سماعت 22؍ اگست تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت کے باہر سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں سب کے ساتھ برابری کا سلوک ہو۔ ہم چاہتے ہیں قانون پر عمل ہو،میرے ساتھ زیادتی ہوئی۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ وہ بھی قانون تھا یہ بھی قانون ہے۔ نواز شریف کی گرفتاری سے متعلق سوال پر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ نہیں میں یہ نہیں چاہتا۔ سابق وزیر اعظم کے ساتھ نیب کے رویے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عاصم بولے وہ بڑے لوگ ہیں، ہم چھوٹے ہیں۔ وہ طاقتور اور ہم کمزور لوگ ہیں۔ ہمیں تو اسی چیئرمین نیب نے پکڑ کر کیس بنائے، یہ وہی چیئرمین ہیں۔ آپ بتائیں میں کیا کہوں ۔

تازہ ترین