• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پتھری بل فرضی جھڑپ کیس،بھارتی سپریم کورٹ میں 6ہفتوں بعد حتمی سماعت، حکومت، فوج اور سی بی آئی کو نوٹس

نئی دہلی(خبر ایجنسی)پتھری بل فرضی جھڑپ کیس کی سماعت بھارتی سپریم کورٹ 6ہفتوں بعد کریگا ، حکومت ، فوج اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کردیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ 2000میں پتھری بل اننت ناگ میں فرضی جھڑپ میں مارے گئے 5عام شہریوں کے اہلخانہ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کی چھان بین کرے گا جس میں ملوث فوجی اہلکاروں کے خلاف سی بی آئی عدالت میں کیس کی پھر سے سماعت کی اپیل کی گئی ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ تک مارے گئے شہریوں کے اہل خانہ کی جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست رد کرنے کے بعد پہنچا ہے۔جسٹس دیپک مشرا، ایم اے کھانولکر اور ایم ایم شانتا گودار کی بینچ نے کہا کہ نوٹس جاری کریں کہ اس معاملے کی آخری سماعت 6ہفتوں کے بعد ہوگی۔ ظہور احمد دلال( فرضی جھڑپ میں جاںبحق ہونے والے) کے ماموں نذیر احمد دلال کی جانب سے کیس کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ نتیا رام کرشنن نے کہا ہے کہ فوج نے اپنے اہلکاروں کے خلاف کورٹ مارشل نہیں کیا،جموں و کشمیر کی عدالت عالیہ درخواست رد کرنے کے فیصلے میں غلط تھی، بھارتی حکومت کی جانب سے پیروی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل منندر سنگھ نے درخواست کے بارے میں اپنا جواب دائر کیا ہے، تین ججوں کے بینچ نے بھارتی حکومت ، فوج اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی حتمی سنوائی کیلئے 6ہفتوں کا وقت مقرر کیا ہے۔

تازہ ترین