• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ادارے بھی ایک دوسرے کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں، چیئرمین سینیٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ آج بدقسمتی سے ملک میں عدم برداشت ہے ، ادارے جو آئین کے تحت کام کرتے ہیں وہ بھی ایک دوسرے کو برداشت کرنے اور اپنی آئینی حدود میں رہنے کو تیار نہیں ہیں، انکی سب سے بڑی وجہ ریاستی خاموشی ہے،پاکستان آزادی حاصل کرنے کے باوجود آج 70 سال بعد موئن جودڑو سے بھی پیچھے ہے، آج کا پاکستان ایک دوسرے سے دست وگریبان ہیں، ہم مختلف گروہوں اور فرقوں میں تقسیم ہوئے ہیں، ملک میں جو جمالیاتی خاموشی ہے، یہ سوچے سمجھے ریاستی منصوبہ کے نتیجے میں معروض وجود میں آئی ہے،جو غلط ریاستی فیصلے ہوئے ہیں انہیں ختم کریں، یہ عمل یاور مہدی کیلئےسب سے بڑا ٹریبیوٹ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل کراچی میں یاور مہدی کی شخصیت اور انکی خدمات پر نوجوان مصنف عون عباس کی تحریر کردہ کتاب ’’ہم کا استعارہ‘‘ کی تقریب رونمائی سے بطور صدر محفل اپنے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر دیگر مقررین میں سینیٹر خوش بخت شجاعت،پروفیسر انیس زیدی،جاوید اقبال پروفیسر شاداب احسانی،پروفیسر نثار زبیری،سابق کمشنر کراچی شفیق پراچہ، یاور مہدی اور دیگر شامل تھے۔آرٹس کونسل کے اعزازی سیکرٹری پروفیسر اعجاز فاروقی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ یاور مہدی ایک ایسی شخصیت ہیں جنہیں ہم سب اپنا سمجھتے ہیں،ہم یہ سمجھتے ہیں آج ہم جس مقام پر کھڑے ہیں اس میں ان کی تربیت کا ایک کردار رہا ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ اگر ہم سوچ کو پروان چڑھانے کا موقع فراہم نہیں کریں گے تو معاشرہ موہنجو دڑو میں تبدیل ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ یاور مہدی نے جو کھیپ آگے بھیجی اسکے بعد خاموشی ہے،یہ خاموشی ایک سوچے سمجھے ریاستی منصوبہ کے نتیجے میں معرض وجود میں آئی ۔ انہوں نے کہا کہ ضیاالحق کے دورمیں طلبہ یونینزپرپابندی عائد کی گئی، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لیبریونینوں کوتہس نہس کیا گیا، اس دورمیں صرف مذہبی انتہاپسندوں کوکھلی اجازت تھی۔خوش بخت شجاعت حسین نے کہا کہ آج کل نوجوانوں میں تبدیلی کی بات ہورہی ہے،تبدیلی اخلاقیات کی تبدیلی ہوتی ہے جمالیات کے شوق کا نام تبدیلی ہے، یاور مہدی نے کراچی میں نوجوانوں کو جمالیات کے شوق سے متعارف کروایا، یاور بھائی اس وقت سے بھائی ہیں جب تک کراچی میں بھائی کلچر نہیں آیا تھاوہ میرے استاد اور گرو ہیں۔

تازہ ترین