• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کشمیریوں کو آزادی دے کر ملک کو ٹکرے ٹکرے ہونے سے بچالے، سکھ رہنمائوں کی پریس کانفرنس

لندن(ودود مشتاق) بھارت کےلئے اس سے بٍڑھ کر کوئی اچھا آپشن نہیں ہے کہ وہ کشمیریوں کو آزادی دے ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچا لے، ورنہ ہندوستان کے اندر چلنے والی آزادی کی تحریکوں سے بھارت کے حصے بخرے ہو جائیں گے۔ ان خیلات کا اظہار گزشتہ روز سکھوں کی مختلف عالمی تحریکوں کے رہنماؤں نے ساوتھ آل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس کا اہتمام خالصتان تحریک کے بانی رکن سردار منموہن سنگھ نے کیا۔ من موہن سنگھ نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کو غلامی کی زندگی بسر کرنا پڑ رہی ہے، امریکہ کسی کا دوست نہیں، وہ ڈبل گیم کھیلتا ہے،ہرپال سنگھ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ آرایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے پرم جیت سنگھ کا کہنا تھا کہامریکہ بھارت گٹھ جوڑ خطے کا امن تباہ کردے گا۔

اپنے خطاب میں خالصتان تحریک کے بانی رکن من موہن سنگھ نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ ڈبل گیم کرتا کھیلتاہے، وہ انڈیا سے ڈیل کرکے پاکستان کو نظر انداز کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کسیکا دوست نہیں ،وہ ہمیشہ سے احسان فراموش رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کو غلامی کی زندگی بسر کرنا پڑ رہی ہے۔ دل خالصہ تحریک کے صدر ہرپال سنگھ چیمہ نے کہا کہ پنجاب میں اپنے حقوق کی بات کرنے والے سکھ نوجوانوں کو چن چن کر پولیس مقابلوں میں مروا دیا جاتا ہے، راشٹریہ سیوک سنہا کے غنڈے پورے ہندوستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں، وہ مسلمانوں کو ختم کرکے ملک کو ہندو سٹیٹ میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم مودی کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے۔ سکھوں کے حریت رہنما پرم جیت سنگھ نے کہا کہ بھارت محض امریکہ کی خوشنودی کےلئے حریت رہنما سید صلاح الدین اور ان کی جماعت حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دے رہا ہے، امریکہ بھارت گٹھ جوڑ سے خطے کا امن تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی کا ملک میں آزادی کی بات کرنا انتہائی فضول ہے، اگر وہ واقعی اپنے دعوے میں سچا ہے تو پنجاب اور کشمیر میں ریفرنڈم کروا کے دیکھ لے۔

جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے چئرمین پروفیسر شاہد اقبال نے کہا کہ آٹھ لاکھ قابض بھارتی فوج ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، اگر کشمیر کو آزادی نہیں ملتی تو خالصتان سمیت ہندوستان کے مزید حصے بخرے ہوں گے۔اس موقع پر ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے بھارت کے سکھوں اور کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی مذمت کی گئی اور اقوام عالم سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی گئی۔

تازہ ترین