حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) ضلعی انتظامیہ حیدرآباد نے سٹی،لطیف آباد اور قاسم آباد کے علاقوں میں غیرقانونی بکرامنڈیوں کو روکنے کے لئے دفعہ 144 لگانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مویشی منڈیوں میں چھوٹے بڑے جانوروں کی فیس میں کئی گنا اضافےکے خلاف ضلعی انتظامیہ نےکوئی کارروائی نہیں کی،مویشی منڈیوں میں چھوٹے جانور وں کے مالک اور خریدار سےغیر قانونی طور پرایک ہزار اور بڑے جانور کے 2 ہزار روپے تک وصول کئے جاتے ہیں،ڈپٹی کمشنر نے ٹنڈوجام ریلوے ٹریک پرمنڈی لگانے پر پابندی لگا کر متبادل جگہ فراہم کردی،سٹی،لطیف آباد،قاسم آباد اورٹنڈوجام میں 4مقامات پرمنڈیاں قائم کی جائینگی،ڈپٹی کمشنر نے اعلیٰ افسران کے ساتھ ٹنڈوجام ریلوےکیٹل کالونی سمیت متعدد علاقوں کا دورہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنرکی سربراہی میں ایک اجلاس کے دوران فیصلہ کیاگیا کہ شہر،لطیف آباد،قاسم آباد اورٹنڈوجام کے علاقوں میں سڑکوں،گلیوں اور اہم شاہراہوں پر عید قرباں کے لئے لگائی جانے والی منڈیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی اورخلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی اور دفعہ 144 کا نفاذ کیا جائے گا، جس کے بعد سرکاری مقررکردہ مقامات کے علاوہ منڈیاں لگانے والوں کے مال مویشی تحویل میں لے کر انہیں گرفتار کرکے مقدمات درج کئے جائینگے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عیدقرباں پر جانوروں کی فروخت کے لئے کیٹل کالونی،قاسم آباد،سٹی میں ایک ایک منڈی لگائی جائے گی۔ ذرائع کا کہناہے کہ منڈیوں کے قیام کے سلسلے میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں سے قبل میئرسید طیب حسین،میونسپل کمشنر،چیئرمین قاسم آباد سمیت بلدیاتی اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے اعلیٰ افسران کو اعتماد میں لے کر حتمی پلان تشکیل دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرڈاکٹر سلیم راجپوت نے ٹنڈوجام ریلوے ٹریک پر سالہا سال سے لگنے والی منڈی کا نوٹس لیتے ہوئے علاقے کا دورہ کیا اور پولیس،ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے افسران کو احکامات دیئےہیںکہ مذکورہ منڈی لگانے والوں کو دوسرے مقام پر جگہ فراہم کی جائے،ٹنڈو جام ریلوے ٹریک پر لگنے والی منڈی قریب کےایک گراؤنڈ میں لگائی جائے گی،ڈپٹی کمشنر نے کیٹل کالونی سمیت کئی علاقوں کا دورہ کیا اوربیورپاریوں اور خریداروں کے لیے فراہم کردہسہولتوںکے انتظامات کا جائزہ لیا۔
واضح رہے کہ ہر سال سٹی،لطیف آباد،قاسم آباداورٹنڈوجام کے علاقوں میں تین درجن سے زائد مقامات پر غیرقانونی منڈیاں لگائی جاتی ہیں اور بدترین ٹریفک جام کا مسئلہ پیداہوتا ہے جسے روکنے کے لئے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی جانب سے بھرپورکریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔