• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی افغان پالیسی کا انتہائی سخت جائزہ، ٹرمپ نے فیصلہ کرلیا

عمان (اے ایف پی،جنگ نیوز)امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا ہےکہ امریکی افغان پالیسی کا انتہائی سخت جائزہ لیکر ٹرمپ نےفیصلہ کرلیا ہے، افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ حکمت عملی کا صرف ایک جز و،طالبان اور دیگر دہشتگردوں کی پناہ گاہیں پاکستان سے ختم کرنے کیلئے اسلام آباد پر دبائو ڈالنے کے طریقے واضح کیے جائیں گے،اسٹریٹجک عمل کافی سخت تھا، پالیسی صرف افغانستان نہیں پورے جنوبی ایشیا کےلئے ہوگی،نئی تشکیل دی جانیوالی ترجیحات پر مطمئن ہوں، صدر ٹرمپ جلد ہی تفصیلات منظر عام پر لائینگے ۔تفصیلات کے مطابق اردن جانے کے دوران جہاز میں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ انتہائی سخت جائزے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے افغانستان کے حوالے سے حکمت عملی کا فیصلہ کرلیا ہےا ور میٹس افغانستان کے بارے میںٹرمپ انتظامیہ کی نئی تشکیل دی جانے والی ترجیحات پر مطمئن ہیں ، ان کے مطابق اسٹریٹجک عمل کافی سخت تھا،انہوں نے پالیسی کی تفصیلات بیان کرنے سے گریز کیا۔ میٹس کے مطابق مذکورہ حکمت عملی صرف افغانستان کیلئے نہیں بلکہ پورے جنوبی ایشیا کےلئے ہوگی اور افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ تو حکمت عملی کا صرف ایک جز وہے، اس کے ساتھ ساتھ طالبان اور دیگر دہشتگردوں کی پناہ گاہیں پاکستان سے ختم کرنے کیلئے اسلام آباد پر دبائو ڈالنے کے طریقوں کی وضاحت کا بھی امکان ہے۔ میٹس کے مطابق اس نئی پالیسی کی تفصیلات کا اعلان صدر ٹرمپ کریں گے، انہوں نے بتایا کہ افغان پالیسی کو مرتب کرنے کےلئے امریکی صدر کے تعطیلاتی مقام کیمپ ڈیوڈ میں کئی اجلاسوں میں اراکین نے بہت محنت اور طویل بحث و تمحیص کا عمل جاری رکھا تھا۔ امریکی صدر نے ایک ماہ قبل وزیر دفاع کو نئی افغان پالیسی تشکیل دینے کا فریضہ سونپا تھا۔

ایک امریکی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ قومی سلامتی کےلئے ٹرمپ کے اعلیٰ مشیر اس حق میں ہیںکہ3سے 5ہزار فوجی افغانستان  بھیجے جائیں۔ غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں ڈیموکریٹک امریکی سینیٹر ٹم کائنے نےکہاہے کہ قانون ساز ٹرمپ انتظامیہ کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ فوجیوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنے سے قبل افغانستان کے حوالے سے اپنی حکمت عملی واضح کرے۔ سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے ڈیموکریٹک سینیٹر بین کارڈن کاکہنا تھا کہ اصل سوال یہ ہے کہ ہماری حکمت عملی کیا ہے؟ اور اس حکمت عملی کو آپ عملی شکل دینگے تاہم انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے کی مخالفت کرینگے ، انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنا کوئی جواب ہے۔

تازہ ترین