• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کامقصد کرپشن کا خاتمہ نہیں، نواز شریف کو ہٹانا تھا، اسفندیار ولی

Todays Print

 رزڑ(نمائندہ جنگ)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے سیاسی میدان میں عمران خان کامقابلہ کرنے کااعلان کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں پر زوردیاکہ وہ 2018میں ہونے والے انتخابات کیلئے اختلافات ختم کرکے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں ، عمران کا مقصد کرپشن کا خاتمہ نہیں،نواز شریف کو ہٹانا تھا۔اتوار کی شام یارحسین میں پارٹی کے سابق شہیدایم پی اے حاجی محمدشعیب خان کی پہلی برسی کے موقع پر تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہاکہ اے این پی (ولی) آئندہ چند یوم میں   اے این پی میں ضم ہوجائے گی ۔

انضمام کے حوالے سے معاہدہ پر دستحط ہو چکے ہیں  انضمام کا اعلان  جمعہ کے روز پریس کانفرنس میں کرنے والے تھے تاہم نسیم ولی خان کی ہمشیرہ کی وفات کی وجہ سے پریس کانفرنس موخرکردی ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات کے تناظر میں پختون قوم  کے اتحادواتفاق کی ضرورت ہے اس لئے ہم نے اپنے ہی خاندان سے ایک پلیٹ فارم  پرمتحدہونے کا اصولی فیصلہ کرلیاہے۔آرٹیکل 62,63 نکالنے کیلئے نوازشریف کی بہت منت سماجت کی، گلالئی اپنا فون دینے کو تیار ہے عمران کیوں پیچھے ہٹ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ میں نے آرٹیکل 62-63 میں ترمیم کے حوالے سے نوازشریف سے بات چیت کی تھی  اور ان پر واضح کردیا تھا کہ ضیاء الحق نے  آرٹیکل میں  جو ترامیم کی  ہیں وہ شق سے نکال کرآرٹیکل کو اصل شکل بحال کردیا جائے لیکن میاں صاحب نے ہماری بات نہ مانی اور آج میاںصاحب  خود اس کانتیجہ بھگت  رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نواز شریف کی نااہلی کاجوفیصلہ کیاتھا ہم نے جمہوریت کی خاطر  فیصلے کو تسلیم کرلیاہے اگرچہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیں تحفظا ت ہیں ۔

انہوں نے ملک کی تمام سیاسی قوتوں سے اپیل کی ہے کہ خدارا وہ اس حوالے سے پارلیمنٹ کے اندربیٹھ کر اپنے تمام سیاسی معاملات اورجنگیں حل کرے تاکہ کسی کوآئندہ منتخب حکومت ختم کرنے کاموقع نہ مل سکے ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے  خان عبدالولی خان کے ساتھ صوبے کانام پختونخوا رکھنے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور سی پیک منصوبے میں کے پی کو اس کا حق  دینے کاوعدہ کیاتھااور ہم نے ان پر واضح کیاتھا کہ ہمیں پختونوں  کے حقوق نہ دئیے گئے تو آئندہ میاں صاحب کو جدہ میں جگہ نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ کپتان کی  حکومت ناکام ترین حکومت ہے جو حکومت ڈینگی وائرس ختم  نہ کرسکی تو  صوبے اور عوام کی کیا خدمت کرے گی ۔صوبے میں سرکاری ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی حالت ابترہے ۔انہوں نے کہاکہ کپتان کہتے ہیں کہ کرپشن کیلئے ثبوت ہونے چا ہیئں لیکن وہ خود اپنی ایم این اے عائشہ گلالئی کی جانب سے  ا خلاقی کرپشن  کے الزامات پر خاموش  ہیں۔ گلالئی موبائل دینے پر تیارہے تو پھر خان موبائل کیوں نہیں دے رہے  ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان،جہانگیرترین اور ترکئی خاندان کی خود  آف شور کمپنیاں  ہیں کرپشن کاواویلہ مچانے والے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پہلے خیبر بنک کا معاملہ اُٹھائیں  تب کرپشن کی بات کریں ۔انہوں نے کہاکہ کپتان کامقصدکرپشن نہیں نوازشریف حکومت کاخاتمہ تھا عمران خان ایم پی اے بابر سلیم کے الزامات پر کیوں خاموش ہیں ۔خیبرپختون خوا کی تاریخ میں کوئی وزیر اعلیٰ نہیں ناچا لیکن پرویزخٹک  موسیقی سامنے بے بس ہوکر ناچنے لگتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں  پی ٹی آئی حکومت پر کرپشن کی الزامات آنے پر عمران خان اپنے ارکان سے استعفیٰ طلب نہ کرسکے جبکہ وفاق سے اور میاں   نوازشریف سے غیر آئینی اور غیر قانونی طورپر استعفیٰ طلب کرتے تھے۔

تازہ ترین