• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف اداروں کی مضبوطی کے خواہاں ،نثار پارٹی نہیں چھو ڑینگے،طارق فضل

Todays Print

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیرمملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا ہےکہ ن لیگ جمہوری پارٹی ہے یہاں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن دراڑ نہیں ہے،چوہدری نثار سیاست چھو ڑسکتے ہیں لیکن ن لیگ اور نواز شریف کو نہیں چھوڑ سکتے، چوہدری نثار پردہ  اسکرین سے غائب نہیں ہیں، چوہدری نثار کی کارکردگی سے متعلق سوال اٹھایا جاتا ہے تو وہ پریس کانفرنس کر کے جواب دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اداروں کی مضبوط کی بات کررہے ہیں، جب عدلیہ کو ضرورت پڑی تو نواز شریف ہی باہر نکلے تھے، باقی اداروں کی مضبوطی کیلئے بھی نواز شریف نے کام کیا ہے، ملک پرویز ن لیگ لاہور کے صدر کی حیثیت سے این اے 120کی انتخابی مہم کی نگرانی کریں گے، حمزہ شہباز بھی آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مہم چلائیں گے، ن لیگ اور حکومت کے معاملات بغیر کسی کنفیوژن کے چلائے جارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی بطوروزیراعظم ملکی معاملات چلارہے ہیں جبکہ نواز شریف سیاسی طور پر لیڈ کررہے ہیں۔ طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کسی ادارے کے خلاف نہیں ہے، 2018ء تک اپنی کارکردگی کی بنیاد پر لوگوں کے دل جیتیں گے۔ نائب صدر پیپلز پارٹی شیری رحمن نے کہا کہ چوہدری نثار کی بار بار پریس کانفرنسوں کا مقصد سمجھ نہیں آتا ہے، چوہدری نثار پارٹی میں رہنا بھی چاہتے ہیں اور اسے تنقید کا نشانہ بھی بناتے  ہیں، اسی طرح ن لیگ بھی اقتدار کے مزے لوٹنے کے ساتھ خود کو اپوزیشن بنا کر پیش کرنا چاہتی ہے، چوہدری نثار دیکھو اور انتظار کرو کی کیفیت میں ہیں، چوہدری نثار ہر ہفتے کھڑے ہو کر اختلافات کی لمبی فہرست سنادیتے ہیں، چوہدری نثار کھل کر بات کریں لوگوں کے پاس اتنا وقت نہیں کہ بار بار ان کی پریس کانفرنس سنیں۔ شیری رحمن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ہٹنے کے بعد اب ن لیگ نہیں رہی، ن لیگ اور شریف خاندان کے اندر کافی توڑپھوڑ ہورہی ہے، شریف خاندان میں دراڑیں دکھائی دے رہی ہیں،ن لیگ میں مریم نواز کیمپ سمیت دو تین کیمپ بن چکے ہیں، شریف خاندان نیب کے سامنے پیش ہونے پر تیار نہیں ہے،ہمارے دونوں وزرائے اعظم نے نیب کے ٹرائل کا سامنا کیا۔

شیری رحمن نے کہا کہ ن لیگ میں قیادت کیلئے بڑا سخت مقابلہ چل رہا ہے، مبینہ ریفرنس کا مسودہ ریلیز ہوا اس کا مطلب اس کی کوئی منصوبہ بندی ہوئی ہوگی، اگر یہ مسودہ جعلی تھا تو اسپیکر کو یہ واضح کرنے کیلئے صرف پانچ منٹ لگنے چاہئے تھے، حکومت نے اس قدر کنفیوژن پھیلادیا ہے جو ملک کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے۔ سینئر تجزیہ کار مبشر زیدی نے کہا کہ چوہدری نثار کو احساس ہوگیا ہے کہ انہیں اسی تنخواہ پر کام کرنا ہوگا، چوہدری نثار کی پریس کانفرنس میں کوئی نئی بات نہیں تھی، ڈان لیکس کے ساتھ دیگر تحقیقاتی رپورٹس بھی سامنے آنی چاہئیں، جسٹس کھوسہ کیخلاف مبینہ ریفرنس معاملہ کی تحقیقات ہونی چاہئے، میڈیا نے سپریم کورٹ یا اسپیکر آفس سے موقف لیے بغیر جسٹس کھوسہ کیخلاف ریفرنس کی خبر چلانا شروع کردی، صحافی بھی تحقیق کے بجائے ہیجان پھیلانے میں مصروف ہیں۔

وزیرصحت پنجاب خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ شہباز شریف کے پرویز خٹک سے رابطے کے بعد طبی ٹیم لے کر خیبرپختونخوا گئے تھے، لیکن صوبائی حکومت کے عہدیدار ہم سے کوئی بھی مدد لینے سے ہچکچارہی تھی، پرویز خٹک نے گورنر خیبرپختونخوا کے فون کا کوئی جواب نہیں دیا، تہکال کے علاقے میں موبائل اسپتال کے ذریعے رات دو بجے تک ڈینگی کے مریضوں کا معائنہ کیا گیا، خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے ہمیں کوئی سیکیورٹی یا مدد فراہم نہیں کی گئی، پنجاب حکومت نے بھی ڈینگی سے نمٹنے کیلئے سری لنکن ڈاکٹروں کی مدد لی تھی، وزیرصحت خیبرپختونخوا شہرام ترکئی نے میری تجویز پر حامی بھری کہ آپ خود کو مائنس کرکے موبائل اسپتال ہمیں دیدیں، ہمارے دو مزید موبائل اسپتال پشاور پہنچ چکے ہیں، ڈینگی کیلئے ضروری میڈیسن لاہور سے کل صبح پشاور پہنچ جائے گی،پہلے شہرام ترکئی دوائیں لینے سے گریز کررہے تھے۔

کنوینر ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود نے کہا کہ پشاور میں ڈینگی کی صورتحال وہی ہے جو جون 2011ء میں لاہور میں تھی، ڈینگی کی وبا ابھی کچھ علاقوں میں پھیلی ہے اگر توجہ نہ دی گئی تو پورے پشاور میں پھیل جائے گی، خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے صرف دس فیصد مریضوں کی شناخت ہوسکی ہے، ڈینگی کے پھیلاؤکی سب سے بڑی وجہ مچھر کی افزائش ہے، مچھر کی افزائش روکنے کیلئے سب سے بڑا کام انتظامیہ کا ہے۔

خانیوال میں پی ٹی آئی کارکنوں کے ہاتھوں شہید ن لیگ کے کارکن عامر کے بھائی نے بتایا کہ اپنے بھائی کے قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروادی ہے، 14 اگست کو ن لیگ کی ریلی میں میرا بھائی بھی شامل تھا، پی ٹی آئی کی ریلی کے ساتھ ان کی تکرار ہوئی، اس کے بعد چند لوگوں نے میرے بھائی کو خانیوال شہر چوک اہلحدیث میں بے دردی کے ساتھ خنجروں کے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا، ابھی تک ہمارے حلقے کے ایم پی اے اور چیئرمین ہمارے پاس نہیں آئے ہیں، اگر میرے بھائی کی جگہ ان کا کوئی بیٹا یا عزیز ہوتا تو یہ کیا پیچھے رہتے، میرا بھائی ن لیگ کی ریلی میں تھا کیا ان کا حق نہیں تھا کہ کم از کم نماز جنازہ میں آتے مگر یہ ابھی تک نہیں آئے، میرے بھائی کے قاتلوں کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کسی کے ساتھ یہ ظلم نہ ہو۔

تازہ ترین