• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھر، صحت کی سہولتیں ہیں نہ معیاری دوائیں، 3 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق

اسلام کوٹ (عبدالغنی بجیر / نامہ نگار) تھرپارکر میں صحت کی سہولتیں اور معیاری دوائیں نہ ہونے کے باعث مزید 3؍ بچوں سمیت 5؍ افراد جاں بحق ہوگئے ، ضلع میں غذائی قلت برقرار ہے اور چکن گینا سمیت دیگر وبائی امراض پھیل گئے ہیں جبکہ دیہاتوں میں مچھر مار اسپرے بھی شروع نہ ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع تھرپارکر میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، مٹھی سول اسپتال میں غذائی قلت اور چکن گنیا ، گیسٹرو ملیریا میں مبتلا 3بچوں سمیت 5؍ افراد شامل ہیں جن میں6؍ دن کی سمینہ بنت افضل، 5؍ دن کا غلام رسول ولد حاجی، ڈیڑھ سالہ دیوی بنت نیتو بھیل، 60سالہ جان محمد ولد نظر محمد، 50سالہ کیموں ولد نیتوجی شامل ہیں۔ سرکاری اور نجی اسپتال مریضوں سے بھر گئے ، سول اسپتال مٹھی میں بڑی تعداد میں تھر کے دور دراز دیہاتوں سے آئے ہوئے مریض زیر علاج ہیں جن میں زیادہ تعداد چکن گنیا، ملیریا گیسٹرو اور غذائی قلت کے مریضوں کی بتائی جارہی ہے ۔

محکمہ صحت کے مطابق مختلف علاقوں میں وبائی امراض کو کنٹرول کرنے کیلئے میڈیکل ٹیمیں بھیجی جا رہی ہیں مگر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ہلکے معیار کے دوائیں کے علاوہ معیاری دوائیں نہیں جس سے امراض فوراً کنٹرول ہوسکیں۔ دریں اثناء محکمہ صحت انتظامیہ نے ابھی تک تھر کے دیہاتوں میں مچھر مار اسپرے شروع نہیں کیا جس کے وجہ سے موذی امراض پورے تھر میں تیزی سے پھیلتے جارہے ہیں۔

تازہ ترین