• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں طوفانی بارش، کرنٹ لگنےسےخاتون سمیت 5افراد جاں بحق

Todays Print

کراچی(اسٹاف رپورٹر،نیوز ڈیسک) کراچی میں پیر کو گرج چمک کے ساتھ ہونے والی موسلادھار بارش سے شہر جل تھل ہو گیا ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے درخت اور بل بورڈزگر گئے۔

سپر ہائی وے پر مویشی منڈی میں لگے ٹینٹ طوفانی ہواؤں سے اکھڑ گئے،کرنٹ لگنے سے خاتون سمیت5فراد جاں بحق جبکہ 2لڑکیاں زخمی ہو گئیں،بارش سے مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا جس کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکارہوگئے،بار ش شروع  ہوتے ہی شہر کا ایک بڑا حصہ روایتی طور پر تاریکی میں ڈوب گیا۔

بدھ کو بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، ایک اندازے کے مطابق آدھے شہر کوبجلی کی سپلائی معطل ہوگئی تاہم کے الیکٹرک کی ترجمان کا کہنا تھا کہ 1600؍ میں سے شہر کے 300؍ فیڈر متاثر ہوئے جن کی فوری بحالی کے لئے عملہ متحرک ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی اور شہر کے آسمان پر کڑکنے والی بجلی نے ہیبت ناک منظر پیدا کیا،بارش کے دوران پرانا گولیمار کرنٹ لگنے سے 18سالہ بسمہٰ دختر پیر شاہ جاں بحق جبکہ 16سالہ اقرادختر پیرشاہ اور 45سالہ کازو بی بی زوجہ غلام حسین زخمی ہو گئی ،سولجربازار تھانے کی حدود گارڈن قادری چوک کےقریب کرنٹ لگنےسے2افرادجاں بحق ہوگئے،جن کی فوری شناخت نہیں ہوسکی جن کی لاشیں سول اسپتال منتقل کر دی گئیں ۔

نیو رضویہ سوسائٹی میں 18 سالہ ر میز گلی میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا، نیو کراچی صنعتی ایریا تھانے کی حدود خمیسو گوٹھ میں گھر میں کرنٹ لگنے سے 45 سالہ معاذ اللہ جاں بحق ہوگیا۔ آندھی کےساتھ طوفانی بارش سے کورنگی اور لانڈھی سمیت مضافاتی علاقوں میں گھروں کی چھتیں اُڑ گئیں، درخت گر گئے، شارع فیصل اور دیگر اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، صدر اور بعض دیگر مقامات سے درخت گرنے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ اور دیگر اہم شاہرا ہو ں پر بارش کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، کئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں خراب ہوگئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،شہر میں بارش کا پانی مختلف سڑکوں پر جمع ہونے کے باعث جگہ جگہ ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے جبکہ کئی علاقوں میں ٹریفک بھی جام ہوگیا۔پی ایم ٹیز پھٹنے اور دیگر فنی خرابیوں کے باعث شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔ ادھرکےترجمان الیکٹرک کا کہنا تھا کہ 1600؍ میں سے شہر کے 300؍ فیڈر متاثر ہوئے جن کی فوری بحالی کے لئے عملہ متحرک ہوگیا، دریں اثنا رات گئے تک متعدد علاقوںمیں بجلی بحال نہ ہوسکی تھی اور لوگ پریشان تھے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوںمیں ملیر، گلشن اقبال، گلستان جوہر، گڈاپ، فیڈرل بی ایریا، یونیورسٹی روڈ، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد سعدی ٹائون، ایئر پورٹ، شاہ فیصل کالونی، سوسائٹی سمیت دیگر علاقے شامل تھے۔

ادھر طوفانی بارش کے باعث وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب درخت گرگیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فیڈرز ٹرپ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتےہوئے کے الیکٹر ک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ بارش کی ایک بوند سےکیسےفیڈر ٹرپ ہو جاتے ہیں،ے الیکٹرک اپنا رویہ  درست کرے، بارشوں کے پیش نظر کے الیکٹرک کا سسٹم کیوں ٹھیک نہیں کیا گیا ،کے الیکٹرک ناکام ترین ادارہ ہے،ادھر  ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کل اور پرسوں بھی بارش ہوسکتی ہے،بارش برسانے والا سسٹم ابھی بھارت میں ہے۔

تازہ ترین