• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویزخٹک ڈینگی مر یضو ں کے لیے پنجا ب سے ٹیم بھجوانے پر نا راض

پشاور(نمائندہ جنگ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک پنجاب حکومت کی جانب  سےپشاور میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج اور وبا کے خاتمہ کیلئے بغیر اطلاع ماہر ین کی میڈیکل ٹیم بھجوانے پر ناراض ہوگئے ہیں اور خبردار کیا ہے کہ ایک صوبہ کو دوسرے کے معاملات میں  دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے، پنجاب میں ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا ہے ان کو بازیاب کرانے کیلئے کیا ہم خیبر پختونخوا پولیس کو بھجوائیں، شہباز شریف نے نہیں بلکہ ہم نے فون کرکے ناراضگی کا اظہار کیا کہ اگر اطلاع دے کر آتے تو اچھا ہوتا ہم خوش آمدید کہتے، جب لاہور میں ڈینگی کی وباء پھیلی تھی تو کیا جادو سے ختم  کی تھی  یا اس کو ختم کرنے میں تین سال کا عرصہ لگا تھا بلکہ اب بھی کہیں نہ کہیں کیس سامنے آرہے ہیں، ہم باتوں کی بجائے ایکشن پر یقین رکھتے ہیں اور ہمارے عملی اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں، کیا مسائل کا حل ٹھوس اقدامات سے کیا جا تا ہے سیاست چمکانے سے نہیں، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے ڈینگی کی وبا پھیلنے کے ایک ہفتہ کے بعد متاثرہ یونین کونسل تہکال کا دورہ کیا ، جہاں انہوں نے ایم پی اے یاسین خلیل کی رہائش گاہ پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈینگی وائرس  سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کےلئے پانچ پانچ لاکھ روپے امداد کا بھی اعلان کیا ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ حیرت ہے کہ بعض سیاستدان ڈینگی پر بھی سیاست کرتے نظر آتے ہیں عوام کی تکالیف اور مصائب کو سمجھنے اور خلوص دل سے ان تکالیف کو دور کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ تہکال کا علاقہ ڈینگی سے متاثر ہوا ہے وہ یہاں لوگوں کی اس مشکل گھڑی میں سیاست کرنے نہیں آئے بلکہ انہیں اس بات کا یقین دلانے آئے ہیں کہ صوبائی حکومت ڈینگی سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے ، ڈینگی کے خاتمے اور اس کی افزائش کو روکنے سے غافل نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم پی اے یاسین خلیل شروع دن سے اس حوالے سے ان سے رابطے میں ہیں وہ ڈینگی کی صورت حال سے نمٹنے کے حوالے سے ہر قسم کی معلومات سے باخبرہیں اور ساری صورت حال کو خود مانیٹرکر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈینگی سے بچائو کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے گھروں اور ماحول کو صاف رکھیں جہاں کہیں بھی کھڑا پانی دیکھیں اس کے خاتمے کیلئے اقدامات کریں یہاں تک کہ اپنے گھروں میں فریج میں ایک پیالی پانی پر بھی نظر رکھیں کیونکہ ڈینگی اس میں بھی بسیرا کر سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈینگی سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے کیلئے ہمارے ہسپتالوں میں سہولیات کی  کمی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جو بھی ڈاکٹر یا عملہ اس حوالے سے غفلت کرے گا وہ سزا کا مستحق ہوگا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں محکمہ صحت اور ڈپٹی کمشنر کا عملہ موجود ہونا چاہئے تاکہ لوگوں کو تسلی بخش سہولت اور اس حوالے سے رہنمائی فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سوات میں ڈینگی کے خاتمے کیلئے ایک سال کا عرصہ لگا تھا جس میں عوامی تعاون ، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج اسی جذبے کی یہاں بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اس موقع پر صبر سے کام لیں صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تک موسم نہیں بدلے گاڈینگی کا قدرتی طور پر خاتمہ نہیں ہوگا۔ ڈینگی سے بچائو اور اس کی افزائش کو روکنے کیلئے ہمیں خود حفاظتی اقدامات کرنے ہیں۔

تازہ ترین